حضرت رسول اكرم صلى الله عليه وآله



          آپ Ú©Û’ خطوط کامختلف بادشاہوں پرمختلف اثرہوا، نجاشی Ù†Û’ اسلام قبول کرلیا، شاہ ایران Ù†Û’ آپ کاخط Ù¾Ú‘Ú¾ کرغیظ وغضب Ú©Û’ تحت خط Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ اڑا دے قاصد کونکال دیا ØŒ اورگورنریمن Ù†Û’ لکھاکہ مدینہ Ú©Û’ دیوانہ (آنحضرت) کوگرفتارکرکے میرے پاس بھیجدے اس Ù†Û’ دوسپاہی مدینہ بھیجے تاکہ حضورکوگرفتار کریں حضرت Ù†Û’ فرمایا، جاؤتم کیاگرفتارکروگے تمہیں خبربھی تمہارابادشاہ انتقال کرگیا، سپاہی جویمن پہنچے توسناکہ شاہ ایران داعی اجل کولبیک کہہ چکاہے آپ Ú©ÛŒ اس خبردہی سے بہت سے کافرمسلمان ہوگئے۔ قیصرروم Ù†Û’ آپ Ú©Û’ خط Ú©ÛŒ تعظیم Ú©ÛŒ گورنرمصرنے آپ Ú©Û’ قاصدکی بڑی مدارات Ú©ÛŒ اوربہت سے تحفوں سمیت اسے واپس کردیا۔ ان تحفوں میں ماریہ قبطیہ(زوجہ آنحضرت)اوران Ú©ÛŒ ہمشیرہ شیریں (زوجہ حسان بن ثابت) ایک دلدل نامی جانوربرائے حضرت علی، یعفورنامی درازگوش مابورنامی خواجہ سراشامل تھے۔

 

 

 

اصحاب کاتاریخی اجتماع اورتبلیغ رسالت کی آخری منزل

حضرت علی کی خلافت کااعلان

          یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ خلاق عالم Ù†Û’ انتخاب خلافت کواپنے لیے مخصوص رکھاہے اوراس میں لوگوں کادسترس نہیں ہونے دیا۔ فرماتاہے : ربک یخلق مایشاء ویختارماکان لہم الخیرة سبحان اللہ تعالی عمایشرکون Û”

 ØªÙ…ہارارب ہی پیداکرتاہے اورجس کوچاہتاہے (نبوت وخلافت) Ú©Û’ لیے منتخب کرتاہے یادرہے کہ انسان کونہ انتخاب کاکوئی حق ہے اورنہ وہ اس میں خداکے شریک ہوسکتے ہیں (Ù¾ Û²Û° رکوع Û±Û°) یہی وجہ ہے کہ اس Ù†Û’ اپنے تمام خلفاء آدم سے خاتم تک خود مقررکئے ہیں اوران کااعلان اپنے نبیوں Ú©Û’ ذریعہ سے کرایاہے۔(روضة الصفا، تاریخ کامل، تاریخ ابن الوری، عرائس ثعلبی وغیرہ) اوراس میںتمام انبیاء Ú©Û’ کردارکی موافقت کااتنالحاظ رکھاہے کہ تاریخ اعلان تک میں فرق نہیں آنے دیا۔ علامہ مجلسی وعلامہ بہائی لکھتے ہیں کہ تمام انبیاء Ù†Û’ خلافت کااعلان Û±Û¸/ Ø°ÛŒ الحجہ کوکیاہے(جامع عباسی واختیارات مجلسی) مورخین کااتفاق ہے Ú©Û’ آنحضرت صلعم Ù†Û’ حجة الوداع Ú©Û’ موقع پر Û±Û¸/ Ø°ÛŒ الحجہ کوبمقام غدیرخم Ø­Ú©Ù… خداسے حضرت علی Ú©Û’ جانشین ہونے کااعلان فرمایاہے۔

حجة الوداع

          حضرت رسول کریم صلعم Û²Ûµ/ Ø°ÛŒ قعدہ    Û±Û° Ø¡ ہجری کوحج آخرکے ارادہ سے روانہ ہوکر Û´/ Ø°ÛŒ الحجہ کومکہ معظمہ پہنچے آپ Ú©Û’ ہمراہ آپ Ú©ÛŒ تمام بیبیاں اورحضرت سیدہ سلام اللہ علیہاتھیں روانگی Ú©Û’ وقت ہزاروں صحابہ Ú©ÛŒ تعدادایک لاکھ چوبیس ہزارہوگئی حضرت علی یمن سے مکہ پہنچے حضورصلعم Ù†Û’ فرمایاکہ تم قربانی اورمناسک حج میں میرے شریک ہو۔ اس حج Ú©Û’ موقع پرلوگوں Ù†Û’ اپنی آنکھوں سے آنحضرت صلعم کومناسک حج اداکرتے ہوئے دیکھااورمعرکة الاراء خطبے سنے جن میں بعض باتیں یہ تھیں Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next