حضرت رسول اكرم صلى الله عليه وآله



دعوت ذوالعشیرہ کاواقعہ اوراعلان رسالت ووزارت

          بعثت Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ تین سال تک نہایت رازداری اورپوشیدگی Ú©Û’ ساتھ فرائض Ú©ÛŒ ادائیگی فرمائی اس Ú©Û’ بعد Ú©Ú¾Ù„Û’ بندوں تبلیغ کاحکم آگیا”فاصدع بماتومر“ جوحکم دیاگیاہے اس Ú©ÛŒ تکمیل کرومیں اس مقام پر” تاریخ ابوالفداء Ú©Û’ اس ترجمہ Ú©ÛŒ لفظ بہ لفظ عبارت نقل کرتاہوں جسے مولاناکریم الدین حنفی انسپکٹر مدارس پنجاب Ù†Û’ Û±Û¸Û´Û¶ ءء میں کیاتھا۔

          ”واضح ہوکہ تین برس تک پیغبرخدادعوت فطرت اسلام خفیہ کرتے رہے مگر جب کہ یہ آیت نازل ہوئی ” وانذرعشیرتک الاقربین“ یعنی ڈرا اپنے کنبے والوں کوجوقریب رشتہ Ú©Û’ ہیں اس وقت حضرت Ù†Û’ بموجب Ø­Ú©Ù… خداکے اظہارکرنادعوت کاشروع کیابعدمیں نازل ہونے سے اس آیت Ú©Û’ پیغمبرخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ علی سے ارشاد فرمایاکہ” ائے علی ایک پیمانہ کھانے کامیرے واسطے تیارکرواورایک بکری کاپیراس پرچھوالے اورایک بڑاکانسہ دودھ کامیرے واسطے لااورعبدالمطلب Ú©ÛŒ اولادکومیرے پاس بلاکرلا تاکہ میں اس سے کلام کروں اورسناؤں ان کووہ Ø­Ú©Ù… کہ جس پرجناب باری سے مامورہواہوں چنانچہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ Ù†Û’ وہ کھانا ایک پیمانہ بموجب Ø­Ú©Ù… تیارکرکے اولادعبدالمطلب کوجوقریب چالیس آدمی Ú©Û’ تھے بلایا، ان آدمیوں میں حضرت Ú©Û’ چچا ابوطالب اورحضرت حمزہ اورحضرت عباس بھی تھے اس وقت جضرت علی Ù†Û’ وہ کھانا جوتیارکیاتھالاکرحاضرکیا۔

          سب کھاپی کرسیرہوگئے حضرت علی Ù†Û’ ارشاد کیاکہ جوکھانا ان سب آدمیوں Ù†Û’ کھایاہے وہ ایک آدمی Ú©ÛŒ بھوک Ú©Û’ موافق تھا اس اثناء میں حضرت چاہتے تھے کہ Ú©Ú†Ú¾ ارشاد کریں کہ ابولہب جلدبول اٹھااوریہ کہاکہ محمدنے بڑاجادوکیا یہ سنتے ہی تمام آدمی الگ الگ ہوگئے تھے ØŒ Ú†Ù„Û’ گئے پیغمبرخداکچھ کہنے نہ پائے تھے یہ حال دیکھ کر جناب رسالتماب Ù†Û’ ارشاد کیاکہ ایے علی دیکھاتونے اس شخص Ù†Û’ کیسی سبقت Ú©ÛŒ مجھ کوبولنے ہی نہ دیااب پھرکل کوتیارکر جیساکہ آج کیاتھا اورپھران کوبلاکرجمع کر_

چنانچہ حضرت علی نے دوسرے روزپھرموافق ارشاد آنحضرت کے وہ کھاناتیارکرکے سب لوگوں کوجمع کیا، جب وہ کھانے سے فراغت پاچکے اس وقت رسول اللہ نے ارشادکیاکہ ”تم لوگوں کی بہت اچھی قسمت اورنصیب ہے کیونکہ ایسی چیزمیں اللہ کی طرف سے لایاہوں کہ اس سے تم کوفضیلت حاصل ہوتی ہے اورلے آیاہوں تمہارے پاس دنیاوآخرت میں اچھا۔ خداتعالی نے مجھ کوتمہاری ہدایت کاحکم فرمایاہے کوئی شخص تم میں سے اس امرکااقتداء کرکے میرابھائی اوروصی اورخلیفہ بنناچاہتاہے اس وقت سب موجودتھے اورحضرت پرایک ہجوم تھا اورحضرت علی نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں آپ کے دشمنوں کونیزہ ماروں گااورآنکھیں ان کوپھوڑوں گا اورپیٹ چیروں گا اورٹانگیں کاٹوں گااورآپ کاوزیرہوں گا حضرت نے اس وقت علی مرتضی کی گردن پرہاتھ مبارک رکھ کر ارشادکیاکہ یہ میرابھائی ہے اورمیراوصی ہے اورمیراخلیفہ ہے تمہارے درمیان اس کی سنواوراطاعت قبول کرو۔ یہ سن کرسب قوم کے لوگ ازروئے تمسخرے ہنس کرکھڑے ہوگئے اورابوطالب سے کہنے لگے کہ اپنے بیٹے کی بات سن اوراطاعت کریہ تجھے حکم ہواہے الخ ص ۳۳ تاص ۳۶ طبع لاہور۔

حضرت رسول کریم شعب ابی طالب میں (محرم     Û· Ø¡ بعثت)

          مورخین کابیان ہے کہ جب کفارقریش Ù†Û’ دیکھاکہ اسلام روزافزوں ترقی کرتاچلاجارہاہے توسخت مضطرب ہوئے پہلے توچندقریش دشمن تھے اب سب Ú©Û’ سب مخالف ہوگئے اوربروایت ابن ہشام وابن اثیروطبری ابوجہل بن ہشام، شیبة، عتبہ بن ربیعة، نصربن حارث، عاص بن وائل اورعقبہ بن ابی معیط ایک گروہ Ú©Û’ ساتھ رسول خداکے قتل پرکمرباندھ کرحضرت ابوطالب Ú©Û’ پاس آئے اورصاف لفظوں میں کہاکہ محمدنے ایک نئے مذہب کااختراع کیاہے اوروہ ہمارے خداوں کوہمیشہ برابھلاکہاکرتے ہیں لہذا انہیں ہمارے حوالے کردوہم انہیں قتل کردیں یاپھرآمادہ جنگ ہوجاؤ حضرت ابوطالب Ù†Û’ اس وقت انھیں ٹالدیا اوروہ لوگ واپس Ú†Ù„Û’ گئے ورروسول کریم اپناکام برابرکرتے رہے چنددنوں Ú©Û’ بعددشمن پھرآئے اورانھوں Ù†Û’ آکرشکایت Ú©ÛŒ اورحضرت Ú©Û’ قتل پراصرارکیا حضرت ابوطالب Ù†Û’ آنحضرت سے واقعہ بیان کیاانہوں Ù†Û’ فرمایاکہ اے چچامیں جوکہتاہوں ،کہتارہوں گا میں کسی Ú©ÛŒ دھمکی سے مرعوب نہیں ہوسکتا اورنہ کسی لالچ میں پھنس سکتاہوں اگرمیرے ایک ہاتھ پرآفتاب اوردوسے پرماہتاب رکھ دیاجائے جب بھی میں تعمیل Ø­Ú©Ù… خداوندی سے بازنہ آوں گا میں جوکرتاہوں Ø­Ú©Ù… خداسے کرتاہوں، وہ میرامحافظ ہے یہ سن کرحضرت ابوطالب Ù†Û’ فرمایاکہ ” بیٹاتم جوکرتے ہوکرتے رہو، میں جب تک زندہ ہوں تمہاری طرف کوئی نظراٹھاکرنہیں دیکھ سکتا تھوڑے عرصہ Ú©Û’ بعدبروایت ابن ہشام وابن ا ثیر، کفارنے ابوطالب سے کہا کہ تم اپنے بھتیجے کوہمارے حوالے کردو ہم اسے قتل کردیں اوراس Ú©Û’ بدلے میں ایک نوجوان ہم سے بنی مخزوم میں سے Ù„Û’ لو حضرت ابوطالب Ù†Û’ فرمایاکہ تم بعیدازعقل باتیں کرتے ہو، یہ کبھی نہیں ہوسکتا یہ کیونکہ ممکن ہے کہ میں تمہارے Ù„Ú‘Ú©Û’ کولے کراس Ú©ÛŒ پرورش کروں اورتم ہمارے بیٹے کولے کرقتل کردو۔ یہ سن کر ان Ú©ÛŒ آتش غضب اوربرافروختہ ہوگئی اوروہ ان Ú©Û’ ستانے پربھرپورتل گئے حضرت ابوطالب Ù†Û’ اس Ú©Û’ ردعمل میں بنی ہاشم اوربنی مطلب سے امدادچاہی اوردشمنوں سے کہلابھیجاکہ کعبہ وحرم Ú©ÛŒ قسم اگرمحمدکے پاؤں میں تمہاری طرف سے کانٹابھی چبھاتومیں سب کوہلاک کردوں گا حضرت ابوطالب Ú©Û’ اس کہنے پردشمن Ú©Û’ دلوں میں Ø¢Ú¯ Ù„Ú¯ گئی اوروہ آنحضرت Ú©Û’ قتل پرپوری طاقت سے تیارہوگئے۔

          حضرت ابوطالب Ù†Û’ جب آنحضرت Ú©ÛŒ جان کوغیرمحفوظ دیکھاتوفورا ان لوگوں کولے جنہوں Ù†Û’ حمایت کاوعدہ کیاتھا جن Ú©ÛŒ تعدادبروایت حیات القلوب چالیس تھی۔ محرم ۷بعثت میں ”شعب ابی طالب“ Ú©Û’ اندرچلے گئے اوراس Ú©Û’ اطراف Ú©Ùˆ محفوظ کردیا۔

          کفارقریش Ù†Û’ ابوطالب اس عمل سے متاثرہوکرایک عہدنامہ مرتب کیاجس میں بنی ہاشم اوربنی مطلب سے مکمل بائیکاٹ کافیصلہ تھا طبری میں ہے کہ اس عہدنامہ کومنصوربن عکرمہ بن ہاشم Ù†Û’ لکھاتھاجس Ú©Û’ بعدہی اس کاہاتھ شل ہوگیاتھا۔

          تواریخ میں ہے کہ دشمنوں Ù†Û’ شعب کاچاروں طرف سے بھرپورمحاصرہ کرلیاتھا اورانھیں مکمل قیدمیں مقیدکردیاتھا اس قیدنے اہل شعب پربڑی مصیبت ڈآلی جسمانی اورروحانی تکلیف Ú©Û’ علاوہ رزق Ú©ÛŒ تنگی Ù†Û’ انہیں تباہی Ú©Û’ کنارے پرپہنچادیااورنوبت یہاں تک پہنچی کہ وہ دینداردرختوں Ú©Û’ پتے کھانے Ù„Ú¯Û’ ناتے ،کنبے والے اگرچوری Ú†Ú¾Ù¾Û’ Ú©Ú†Ú¾ کھانے پینے Ú©ÛŒ چیزپہنچادیتے اورانہیں معلوم ہوجاتاتوسخت سزائیں دیتے اسی حالت میں تین سال گزرگئے ایک روایت میں ہے کہ جب اہل شعب Ú©Û’ بچے بھوک سے بے چین ہوکرچیختے اورچلاتے تھے توپڑسیوں Ú©ÛŒ نیندحرام ہوجاتی تھی اس حالت میں بھی آپ پروحی نازل ہوتی رہی ØŒ اورآپ کاررسالت انجام دیتے رہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next