حضرت رسول اكرم صلى الله عليه وآله



ہجرت مدینہ

             Û±Û´ بعثت مطابق Û²Û²Û¶ میں Ø­Ú©Ù… رسول Ú©Û’ مطابق مسلمان چوری Ú†Ú¾Ù¾Û’ مدینہ Ú©ÛŒ طرف جانے Ù„Ú¯Û’ اوروہاں پہنچ کرانہوں Ù†Û’ اچھی منزل حاصل کرلی قریش کوجب معلوم ہواکہ مدینہ میں اسلام زورپکڑرہاہے تو”دارالندوہ“ میں جمع ہوکریہ سوچنے Ù„Ú¯Û’ کہ اب کیاکرنا چاہئے کسی Ù†Û’ کہاکہ محمدکویہیں قتل کردیاجائے تاکہ ان کادین ہی ختم ہوجائے کسی Ù†Û’ کہاکہ جلاوطن کردیاجائے ابوجہل Ù†Û’ رائے دی کہ مختلف قبائل Ú©Û’ لوگ جمع ہوکربیک ساعت ان پرحملہ کرکے انہیں قتل کردیں تاکہ قریش خون بہانہ Ù„Û’ سکیں اسی رائے پربات ٹہرگئی، سب Ù†Û’ مل کرآنحضرت Ú©Û’ مکان کامحاصرہ کرلیاپروردگارکی ہدایت Ú©Û’ مطابق جوحضرت جبرئیل Ú©Û’ ذریعہ پہنچی آپ Ù†Û’ حضرت علی کواپنے بسترپرلٹادیااورایک مٹی دھول Ù„Û’ کرگھرسے باہرنکلے اوران Ú©ÛŒ آنکھوں میں جھونکتے ہوئے اس طرح Ù†Ú©Ù„ گئے جیسے کفرسے ایمان Ù†Ú©Ù„ جائے علامہ شبلی لکھتے ہیں کہ یہ سخت خطرہ کاموقعہ تھا جناب امیرکومعلوم ہوچکاتھا کہ قریش آپ Ú©Û’ قتل کاارادہ کرچکے ہیں اورآج رسول اللہ کابسترخواب گاہ قتل Ú©ÛŒ زمین ہے لیکن فاتح خیبرکے لیئے قتل گاہ فرش Ú¯Ù„ تھا (سیرةالنبی ومحسن اعظم ص Û±Û¶Ûµ) Û”

          صبح ہوتے ہوتے دشمن دروازہ توڑکرداخل خانہ ہوئے توعلی کوسوتاہواپایا پوچھامحمدکہاں ہیں؟ جواب دیاجہاں ہیں خداکی امان ہیں طبری میں ہے کہ علی تلوارسونت کرکھڑے ہوگئے اورسب گھرسے Ù†Ú©Ù„ بھاگے احیاء العلوم غزالی میں ہے کہ علی Ú©ÛŒ حفاظت Ú©Û’ لئے خدانے جبرئیل اورمیکائیل کوبھیج دیاتھا یہ دونوں ساری رات علی Ú©ÛŒ خواب گاہ کاپہرہ دیتے رہے حضرت علی کافرماناہے کہ مجھے شب ہجرت جیسی نیند ساری عمرنہ آئی تھی Û” تفاسیرمیں ہے کہ اس موقع Ú©Û’ لئے آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ مرضات اللہ“ نازل ہوئی ہے الغرض آنحضرت Ú©Û’ روانہ ہوتے ہی حضرت ابوبکرنے ان کاپیچھاکیا آپ Ù†Û’ رات Ú©Û’ اندھیرے میں یہ سمجھ کر کوئی دشمن آرہاہے اپنے قدم تیزکردئیے پاؤں میں ٹھوکرلگی خون جاری ہوگیاپھرآپ Ù†Û’ محسوس کیا کہ ابن ابی قحافہ آرہے ہیں آپ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوگئے پاؤں صحیح بخاری ج Û± حصہ Û³ ص Û¶Û¹ میں ہے کہ رسول خدانے ابوبکربن ابی قحافہ سے یہ قیمت ناقہ خریدا۔ اورمدارج النبوت میں ہے کہ حضرت ابوبکرنے دوسودرہم Ú©ÛŒ خریدی ہوئی اونٹنی آنحضرت Ú©Û’ ہاتھ نوسودرہم Ú©ÛŒ فروخت Ú©ÛŒ اس Ú©Û’ بعدیہ دونوں غارثورتک پہنچے یہ غارمدینہ Ú©ÛŒ طرف مکہ سے ایک گھنٹہ Ú©ÛŒ راہ پرڈھائی یاتین میل جنوب Ú©ÛŒ طرف واقع ہے اس پہاڑکی چوٹی تقریباایک میل بلندہے سمندروں وہاں سے دکھائی دیتاہے(تلخیص سیرت النبی ص Û±Û¶Û¹ وزرقانی)Û”

          یہ حضرات غارمیں داخل ہوگئے خدانے ایساکیاکہ غارکے منہ پرببول کادرخت اگادیامکڑی Ù†Û’ جالاتناکبوترنے انڈادیا،اورغارمیں داخلہ کاشبہ نہ رہا، جب دشمن اس غارپرپہنچے تووہ یہی سب Ú©Ú†Ú¾ دیکھ کرواپس ہوگئے (عجائب القصص صفحہ Û²ÛµÛ· میں ہے کہ اسی موقع پرحضرت Ù†Û’ کبوترکوخانہ کعبہ پرآکربسنے Ú©ÛŒ اجازت دی۔ اس سے قبل دیگر پرندوں Ú©ÛŒ طرح کبوتربھی اوپرسے گذرنہیں سکتاتھا۔

          مختصریہ کہ یکم ربیع الاول    Û±Û´ Ø¡ بعثت یوم پنجشنبہ بوقت شب قریش Ù†Û’ آنحضرت Ú©Û’ گھرکامحاصرہ کیاتھاصبح سے Ú©Ú†Ú¾ پہلے Û²/ ربیع الاول یوم جمعہ کوغارثورمیں پہنچے یوم یکشنبہ Û´/ ربیع الاول تک غارمیں رہے حضرت علی آپ لوگوں Ú©Û’ لئے رات میں کھاناپہنچاتے رہے اوریہ چاروں اشخاص معمولی راستہ چھوڑکربحیرئہ قلزم Ú©Û’ کنارے مدینہ Ú©ÛŒ طرف روانہ ہوئے کفارمکہ Ù†Û’ انعام مقررکردیاتھاکہ جوشخص آپ کوزندہ پکڑکرلائے گایاآپ کاسرکاٹ کرلائے گاتوسواونٹ انعام میں دئیے جائیں Ú¯Û’ اس پرسراقہ بن مالک آپ Ú©ÛŒ کھوج لکاتاہواغارتک پہنچااسے دیکھ کرحضرت ابوبکررونے Ù„Ú¯Û’ Û” توحضرت Ù†Û’ فرمایاروتے کیوں ہو” خدا ہمارے ساتھ ہے “ سراقہ قریب پہنچاہی تھاکہ اس کاگھوڑابابزانوزمین میں دھنس گیااس وقت حضرت روانگی Ú©Û’ لیے برآمدہوچکے تھے اس Ù†Û’ معافی مانگی حضرت Ù†Û’ معافی دیدی گھوڑازمین سے Ù†Ú©Ù„ آیاوہ جان بچاکربھاگا اورکافروں سے کہہ دیاکہ میں Ù†Û’ بہت تلاش کیامگرمحمدکاسراغ نہیں ملتا اب دوہی صورتیں ہین ۔”یازمین میں سماگئے یاآسمان پراڑگئے۔“

تحویل کعبہ

          ماہ شعبان Û² ہجری میں بیت المقدس Ú©ÛŒ طرف سے قبلہ کارخ کعبہ Ú©ÛŒ طرف موڑدیاگیا قبلہ چونکہ عالم نمازمیں بدلاگیااس لئے آنحضرت کاساتھ حضرت علی Ú©Û’ علاوہ اورکسی Ù†Û’ نہیں دیا کیونکہ وہ آنحضرت Ú©Û’ ہرفعل وقول کوحکم خداسمجھتے تھے اسی لیے آپ مقام فخرمیں فرمایاکرتے تھے انامصلی القبلتین میں ہی وہ ہوہ جس Ù†Û’ ایک نمازبیک وقت دوقبلوں Ú©ÛŒ طرف پڑھی۔

تبلیغی خطوط

          حضرت کوابھی صلح حدبیہ Ú©Û’ ذریعہ سے سکون نصیب ہواہی تھا کہ آپ Ù†Û’    Û· ہجری میں ایک مہربنوائی جس پر”محمد رسول اللہ“ کندہ کرایا اس Ú©Û’ بعد شاہان عالم کوخطوط Ù„Ú©Ú¾Û’ ان دنوں عرب Ú©Û’ اردگردچاربڑی سلطنتیں قائم تھیں  :  Û± Û”   حکومت ایران جس کااثروسط ایشیاسے عراق تک پھیلاہواتھا۔ 

Û² Û”  حکومت روم جس میں ایشیائے Ú©ÙˆÚ†Ú© ،فلسطین،شام اوریورپ Ú©Û’ بعض حصے شامل تھے۔  Û³ Û”  مصر۔    Û´ Û”  حکومت حبش جومصری حکومت Ú©Û’ جنوب سے Ù„Û’ کر بحیرئہ قلزم Ú©Û’ مغربی علاقوں پرتھا۔ حضرت Ù†Û’ بادشاہ حبش نجاشی ØŒ شاہ روم قیصرہرقل، گورنرمصرجریح ابن میناقبطی عرف مقوقش ØŒ بادشاہ ایران خسروپرویزاورگورنریمن باذان، والی دمشق حارث وغیرہ Ú©Û’ نام خطوط روانہ فرمائے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next