حضرت رسول اكرم صلى الله عليه وآله



          Û± Û” جاہلیت Ú©Û’ زمانہ Ú©Û’ دستورکچل ڈالنے Ú©Û’ قابل ہیں۔   Û² Û”  عربی کوعجمی اورعجمی کوعربی پرکوئی فضیلت نہیں۔  Û³ Û”  Ù…سلمان ایک دوسرے Ú©Û’ بھائی ہیں۔  Û´ Û”  غلاموں کاخیال ضروری ہے۔  Ûµ Û”  جاہلیت Ú©Û’ تمام خون معاف کردئیے گئے۔  Û¶ ۔جاہلیت Ú©Û’ تمام واجب الاداسود باطل کردئیے گئے۔

          غرضکہ حج سے فراغت Ú©Û’ بعدآپ مدینہ Ú©Û’ ارادہ سے Û±Û´/ Ø°ÛŒ الحجہ کوروانہ ہوئے ایک لاکھ چوبیس ہزاراصحاب آپ Ú©Û’ ہمراہ تھے جحفہ Ú©Û’ قریب مقام غدیر پرپہنچتے ہی آیہ بلغ کانزول ہوا آپ Ù†Û’ پالان اشترکامنبربنایااوربلاکوحکم دیاکہ ”حی علی خیرالعمل“ کہہ کرآوازیں دیں مجمع سمٹ کرنقطہ اعتدال پرآگیا آپ Ù†Û’ ایک فصیح وبلیغ خطبہ فرمایاجس میں حمدوثناکے بعداپنی افضلیت کاافرارلیااورفرمایاکہ میں تم میں دوگرانقدرچیزیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ جاتاہوں ایک قرآن اوردوسرے میرے اہلبیت Û”

          اس Ú©Û’ بعد علی کواپنے نزدیک بلاکردونوں ہاتھوں سے اٹھایااوراتنابلندکیاکہ سفیدی زیربغل ظاہرہوگئی پھرفرمایا”من کنت مولاہ فہذاعلی مولاہ جس کامیں مولاہ ہوں اس Ú©Û’ یہ علی مولاہیں خدایاعلی جدھرمڑیں حق کواسی طرف موڑدینا پھرعلی Ú©Û’ سرپرسیاہ عمامہ باندھالوگوں Ù†Û’ مبارکبادیاں دینی شروع کیں سب آپ Ú©ÛŒ جانشینی سے مسرورہوئے حضرت عمرنے بھی نمایاں الفاظ میں مبارکباددی جبرئیل Ù†Û’ بھی بزبان قرآن اکمال دین اوراتمام نعمت کامژدہ سنایا۔

 Ø³ÛŒØ±Û حلبیہ میں ہے کہ یہ جانشینی Û±Û¸/ Ø°ÛŒ الحجہ کوواقع ہوئی ہے نورالابصارصفحہ Û·Û¸ میں ہے کہ ایک شخص حارث بن نعمان فہری Ù†Û’ حضرت Ú©Û’ عمل غدیرخم پراعتراض کیاتواسی وقت آسمان سے اس پرایک پتھرگراوروہ مرگیا۔

          واضح ہوکہ اس واقعہ غدیرکوامام المحدثین حافظ ابن عبدہ Ù†Û’ ایک سوصحابہ سے اس حدیث غدیرکی روایت Ú©ÛŒ ہے امام جزری وشافعی Ù†Û’ اسی صحابیوں سے امام احمدبن حنبل Ù†Û’ تیس صحابیوں سے اورطبری Ù†Û’ پچھترصحابیوں سے روایت Ú©ÛŒ ہے علاوہ اس Ú©Û’ تمام اکابراسلام مثلاذہبی صنعائی اورعلی القاری وغیرہ اسے مشہوراورمتواترمانتے ہیں ( منہج الوصول صدیق حسن ص Û±Û³ تفسیرثعلبی فتح البیان صدیق حسن جلد Û± ص Û´Û¸) Û”

واقعہ مباہلہ

          نجران یمن میں ایک مقام ہے وہاں عیسائی رہتے تھے اورہاں ایک بڑاکلیساتھا آنحضرت صلعم Ù†Û’ انہیں بھی دعوت اسلام بھیجی ØŒ انھوں Ù†Û’ تحقیق حالات Ú©Û’ لئے ایک وفدزیرقیادت عبدالمسیح عاقب مدینہ بھیجا وہ وفدمسجدنبوی Ú©Û’ صحن میں آکرٹہرا حضرت سے مباحثہ ہوامگروہ قائل نہ ہوئے Ø­Ú©Ù… خدانازل ہوا ” فقل تعالوا ندع انباء نا “ الخ ائے پیغمبران سے کہدوکہ دونوں اپنے بیٹوں اپنی عورتوں اوراپنے نفسوں کولاکرمباہلہ کریں Û” چنانچہ فیصلہ ہوگیا اور Û²Û´/ Ø°ÛŒ الحجہ Û±Û° کوپنجتن پاک جھوٹوں پرلعنت کرنے Ú©Û’ لئے Ù†Ú©Ù„Û’ نصاری Ú©Û’ سردارنے جونہی ان Ú©ÛŒ شکلیں دیکھیں کانپنے لگا اورمباہلہ سے بازآیا۔ خراج دینامنظور کیا جزیہ دے کررعایابنناقبول کرلیا(معراج العرفان ص Û±Û³Ûµ ØŒ تفسیربیضاوی ص Û·Û´) Û”

سرورکائنات کے آخری لمحات زندگی

          حجة الوداع سے واپسی Ú©Û’ بعد آپ Ú©ÛŒ وہ علالت جوبروایت مشکواة خیبرمیں دئے ہوئے زہرکے کروٹ لینے سے ابھراکرتی تھی مستمرہوگئی آپ علیل رہنے Ù„Ú¯Û’ بیماری Ú©ÛŒ خبرکے عام ہوتے ہی جھوٹے مدعی نبوت پیداہونے Ù„Ú¯Û’ جن میں مسیلمہ کذاب ،اسودعنسی، طلیحہ، سجاح زیادہ نمایاں تھے لیکن خدانے انہیں ذلیل کیا اسی دوران میں آپ کواطلاع ملی کہ حکومت روم مسلمانوں کوتباہ کرنے کامنصوبہ تیارکررہی ہے آپ Ù†Û’ اس خطرہ Ú©Û’ پیش نظرکہ کہیں وہ حملہ نہ کردیں اسامہ بن زیدکی سرکردگی میں ایک لشکربھیجنے کافیصلہ کیا اورحکم دیاکہ علی Ú©Û’ علاوہ اعیان مہاجروانصارمیں سے کوئی بھی مدینہ میں نہ رہے اوراس روانگی پراتنا زور دیاکہ یہ تک فرمایا”لعن اللہ من تخلف عنہا“ جواس جنگ میں نہ جائے گااس پرخداکی لعنت ہوگی اس Ú©Û’ بعدآنحضرت Ù†Û’ اسامہ کواپنے ہاتھوں سے تیار کرکے روانہ کیا انہوں Ù†Û’ تین میل Ú©Û’ فاصلہ پرمقام جرف میں کیمپ لگایااوراعیان صحابہ کاانتظارکرنے Ù„Ú¯Û’ لیکن وہ لوگ نہ آئے Û” مدارج النبوت جلد Û² ص Û´Û¸Û¸ وتاریخ کامل جلد Û² ص Û±Û²Û° وطبری جلد Û³ ص Û±Û¸Û¸ میں ہے کہ نہ جانے والوں میں حضرت ابوبکروحضرت عمربھی تھے Û” مدارج النبوت جلد Û² ص Û´Û¹Û´ میں ہے کہ آخرصفرمیں جب کہ آپ کوشدیددردسرتھا آپ رات Ú©Û’ وقت اہل بقیع Ú©Û’ لئے دعاکی خاطر تشریف Ù„Û’ گئے حضرت عائشہ Ù†Û’ سمجھاکہ میری باری میں کسی اوربیوی Ú©Û’ وہاں Ú†Ù„Û’ گئے ہیں Û” اس پروہ تلاش Ú©Û’ لیے نکلیں توآپ کوبقیع میں محودعاپایا۔

          اسی سلسہ میں آپ Ù†Û’ فرمایاکیااچھاہوتا ائے عائشہ کہ تم مجھ سے پہلے مرجاتیں اورمیں تمہاری اچھی طرح تجہیزوتکفین کرتا انہوں Ù†Û’ جواب دیاکہ آپ چاہتے ہیں میں مرجاؤں توآپ دوسری شادی کرلیں۔ اسی کتاب Ú©Û’ ص Û´Û¹Ûµ میں ہے کہ آنحضرت Ú©ÛŒ تیمارداری آپ Ú©Û’ اہل بیت کرتے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next