حضرت امام علی رضاعليه السلام کی حديث يں



5ـبڑا بھائي باپ کے برابر ھے ـ( تحف العقول ص /466)

6ـ ھر آدمي کا دوست اسکي عقل اور اس کا دشمن اس کي جھالت ھے ـ ( تحف العقول ص/ 467)

7ـ لوگوں سے دوستي نصف عقل ھے ـ

8ـ يقينا خدا ، شور و غل کرنے ،مال کے ضائع کرنے اور زيادہ خواھش کرنے کوپسند نھيں کرتا ھے ـ (تحف العقول ص / 467 )

9ـ مسلمان شخص ميں اگر يہ دس خصلتيں پائي جائيں تو اس کي عقل کامل ھے :

1ـ اس سے اچھائي کي اميد ھو ـ 2ـ اس کي برائي سے لوگ محفوظ ھوں ـ 3ـ دوسروں کي ذرا بھي اچھائي کو زيادہ سمجھے ـ 4ـ اپني بڑي سے بڑي اچھائي کو بھي کم سمجھے ـ5ـ اس کے سامنے کوئي حاجت پيش کي جائے تو دل تنگ نہ ھو ـ 6ـ اپني زندگي ميں کبھي علم حاصل کرنے سے نہ تھکے (منصرف نہ ھو ) ـ7ـ راہ خدا ميں فقر کو مالدار ھونے سے زيادہ پسند کرے ـ 8ـ راہ خدا ميں ذلت و خواري کو اپنے دشمن کي عزت سے زيادہ پسند کرے ـ 9ـ نام و نمود سے زيادہ گمنامي کو پسند کرے ـ

اس کے بعدخود ھي فرمايا : اوردسويں خصلت کيا ھے ! کسي نے پوچھا : کيا ھے ؟ فرمايا : کسي کي طرف نگاہ نہ کرے مگر يہ کہ اس کو اپنے سے بھتر اور اپنے سے زيادہ پرھيز گار سمجھے ـ (تحف العقول ص / 466 )

10ـ کسي نے امام رضا (ع) سے پوچھا کہ ”سفلہ “ کون ھے ؟ آپ نے فرمايا : جس کے پاس ايسي کوئي چيز ھو جو ياد خدا سے روکے ـ(تحف العقول ص / 466 )

11ـ ايمان ، اسلام سے ا يک درجہ بلند اور تقويٰ ، ايمان سے ايک درجہ بلند ھے ،اور اولاد آدم کو يقين سے بڑہ کر کوئي چيز نھيں دي گئي ھے ـ (تحف العقول ص / 469

12ـ شادي کے لئے مھانوں کو بلانا اور کھانا کھلانا سنت ھے ـ (تحف العقول ص / 469 )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next