حضرت امام علی رضاعليه السلام کی حديث يں



13ـ اپنوں ( رشتہ داروں ) سے تعلقات بڑھاؤ ولو ايک گھونٹ پاني کے ذريعے ھو اور اپنوں سے تعلقات کا بھترين طريقہ ھے کہ ان کو تکليف نہ دو “ـ (تحف العقول ص / 469 )

14ـ امام رضا (ع) اکثر اپنے اصحاب سے کھتے تھے : تم ھميشہ انبياء کے اسلحوں سے مسلح رھو ، کسي نے سوال کيا کہ انبياء کا اسلحہ کيا ھے ؟ آپ نے فرمايا : دعا “ـ ( اصول کافي ج/ 4 ص / 214 )

15ـ دين فھمي کي علامت علم وحلم ھے اور خاموشي حکمت کے موتيوں ميں سے ايک موتي ھے ـ خاموشي،دوستي اور تمام نيکيوں کي راھنمائي کا سبب ھے ـ (تحف العقول ص / 469 )

16ـ ايسا وقت آئيگا کہ جب عافيت کے دس جز ھوں گے انميں سے نو جز لوگوں سے کنارہ کشي ميں ايک جز خاموشي ميں ھو گا ـ (تحف العقول ص / 470 )

17ـ امام رضا (ع) سے کسي نے سوال کيا کہ توکل کي حقيقت کيا ھے ؟ آپ نے فرمايا : يہ کہ خدا کے علاوہ کسي اور سے نہ ڈرو ـ (تحف العقول ص / 469 )

18ـ بالتحقيق بد ترين شخص وہ ھے جو دوسروں کي مدد نہ کرے ، خود کھائے اور اپنے ما تحت لوگوں کو مارے ـ (تحف العقول ص / 472 )

19ـ بخيل کو سکون ، حسد کرنے والے کو خوشي و لذت ، باشاھوں ميں وفادار اور جھوٹوں ميں مروت ودليري نھيں ھے ـ (تحف العقول ص / 473 )

20ـ لوگوں کو ايک دوسرے کے ھاتہ کا بوسہ نہ لينا چاھئے ، کيونکہ کسي کا ھاتہ چومنا ويسے ھي ھے جيسے اس کے لئے نماز پڑھي جائے ـ (تحف العقول ص / 473 )

21ـ خدا سے اميد وار رھو کيونکہ جو بھي اس سے اميد وار رھتا ھے خدا بھي اميد کے مطابق اسکو عطاکرتا ھے ـ جو بھي خدا کي مختصر عطا ( روزي ) پر راضي ھوتا ھے خدا بھي اس کے مختصر عمل کو قبول کرتا ھے ـ جو بھي مختصر حلال ( روزي ) پر راضي ھوتا ھے ـخدا اس کے مخارج کم کرتا ھے اور اس کو نعمت عطا کرتا ھے ، اس کو دنيا کي مشکلات اور ان کے حل کي بصيرت عطا کرتا ھے اور اس کو سلامتي کے ساتھ جنت تک پھونچا تاھے ـ (تحف العقول ص / 472 )

22ـ ايمان کے چار رکن ھيں : 1ـ خدا پر توکل ـ2ـمرضي الٰھي پر راضي ھونا ـ3ـ امر الٰھي کے سامنے تسليم ھونا ـ4ـ اور اپنے امور کو خدا کے سپرد کر دينا ـ(تحف العقول ص / 469 )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next