حضرت امام علی رضاعليه السلام کی حديث يں



ابن سکيت نے کھا : خدا کي قسم يھي جواب ھے ـ (تحف العقول ص /473 )

51ـ جو بھي خالق کائنات کو اس کي مخلوق سے تشبيہ دے وہ مشرک ھے اور جو اس کي طرف ان چيزوں کو منسوب کرے جس سے اس نے منع کيا ھے وہ کافر ھے ـ ( وسائل الشيعہ ج / 18 ص / 557)

52ـ ايمان واجبات پر عمل اور محرمات سے دوري کا نام ھے ـ ايمان دل سے عقيدہ ، زبان سے اقرار اور اعضاء کے ذريعہ عمل کا نام ھے ـ (تحف العقول ص /444 )

53ـ ريان نے امام رضا (ع) سے سوال کيا : قرآن کے متعلق آپ کي کيا نظر (رائے ) ھے ؟

آپ نے فرمايا : قرآن کلام الٰھي ھے ـ صرف اسي سے ھدايت حاصل کرو اور کسي دوسري چيز کے پيچھے نہ جاؤ نھيں تو گمراہ ھو جاؤ گے ـ ( بحار ج / 92 ص / 117)

54ـ امام رضا (ع) نے قرآن کي عظمت اور اس کے معجزہ کے متعلق فرمايا : قرآن ايک مضبوط رسي ھے جنت کے لئے بھترين راستہ ھے ، قرآن انسان کو دوزخ سے نجات دلاتا ھے ، قرآن زمانہ گزرنے سے پرانا نھيں ھوتا ، اسکي بات ھميشہ نئي ھے اس لئے کہ کسي مخصوص زمانہ کے لئے نازل نھيں ھوا ، قرآ ن تمام انسانوں کے لئے راھنما اور ان پر حجت ھے ، قرآن ميں کوئي شک و شبہ نھيں ھو سکتا کيونکہ وہ خدا وند کي طرف سے نازل ھوا ھے ـ ( بحار ج / 92ص / 14)

55ـ سليمان جعفر ي نے امام (ع) سے سوال کيا : حکومت کے لئے کام کرنے کے متعلق آپ کي کيا نظر ھے ؟

امام (ع) نے فرمايا : ظالم و غاصب حکومت کے کسي بھي کام ميں شريک ھونا کفر الٰھي کے مانند ھے اور ايسے حکمرانوں کي طرف ديکھنا گناہ کبيرہ ھے اور آدمي کو دوزخ کا مستحق بناديتا ھے ـ (بحار ج /25 ص / 374)

56ـ عبد السلام ھروي کھتے ھيں : ھم نے امام رضا (ع) سے فرماتے ھوئے سنا ھے : خدا اس پر رحمت کرے جو ھمارے امر کو زندہ کرے ھم نے سوال کيا کہ يہ کام کيسے ھو گا ؟ آپ نے فرمايا ھماري تعليمات حاصل کر کے لوگوں تک پھونچاؤـ (وسائل الشيعہ ج /18 ص / 102)

57ـ جو اپنا حساب و کتاب کرتا ھے وہ فائدہ ميں رھتا ھے اور جو حساب نھيں کرتا نقصان اٹھاتا ھے جو مستقبل پر نگاہ رکھتا ھے محفوظ رھتا ھے ، جو دنيا سے عبرت حاصل کرتا ھے دور انديش ھوتاھے ، جو دورانديش ھوتا ھے مسائل ومشکلات کو سمجھتا ھے اور جو مسائل کو سمجھتا ھے وہ عالم ھوتا ھے ـ ( بحار ج / 78 ص / 352)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next