امام حسین(علیه السلام) اور اردو کتابیات

سیدنثار علی ترمذی


بار اشاعت: ہشتم

ناشر: امامیہ مشن پاکستان لاہور

اس کتاب کے مصنف برصغیر کی تاریخ تشیع میں نادر روزگار شخصیت تھے آپ کاشمارہندوپاک ان جیدوممتاز علماء میں ہوتا ہے جودرجہ اجتہاد پرفائز تھے علی گڑھ یونیورسٹی میں ’’شعبہ دینیات‘‘کے ڈی این کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے امامیہ مشن کے بانی تھے تفسیر قرآن مجید کے علاوہ مختلف موضوعات پرکثیر کتب تحریر فرمائیں اس کے علاوہ موصوف اپنی طرز کے بہترین مقرر تھے آپ اپنی زندگی کے آخری ایام میں تین سال پاکستان تشریف لاتے رہے اورایام عزا میں مجالس سے خطاب کرتے تھے بندۂ ناچیز کولاہور میں موصوف کی مجالس سننے اورقریب سے زیارت کرنے کاشرف حاصل رہا ہے۔

یہ کتاب واقعہ کربلا کے تیرہ سوبرس مکمل ہونے پریعنی ۱۳۶۱ھ میں لکھی گئی اردو زبان میں لکھی جانے والی امام حسین(علیه السلام) کی سیرت وسوانح کے موضوع پرایک مستند ترین کتب میں سے ایک ہے یہ اھل زبان کے قلم سے نکلی ہوئی ایک تحریر

ہے جس نے اسے مذید مقبول بنادیا ہے ا س کتاب کامقدمہ علامہ سیدمحمد جعفر زیدی شہید، خطیب جامع مسجد اسلام پورہ نے تحریر کیا ہے اس کتاب می ں امام عالی مقام کے خاندانی پس منظر سے لے کر توابین اوربنی عباس کی حکومت کے قیام تک کے واقعات حالات اوران کاتجزیہ موجود ہے اس کتاب کے تینتالیس(43)باب ہیں اورآخر میں عالم انسانی کواصلاح عمل اوراتباع اسوہ حسینی کی دعوت دی گئی ہے حاشیہ پرضروری حوالہ جات درج ہیں جوکتاب کی تحقیقی حیثیت کواجاگر کرتے ہیں نمونہ کے طور پرایک مختصر ساپیرا قارئین کے ذوق مطالعہ کی نذر ہے:

’’حسین(علیه السلام) اس وقت بھی حسین(علیه السلام) ہی رہتے کہ جب آپ صرف اپنے تمام اصحاب واعزہ کے ساتھ شہید ہوجاتے اوراپنے جہاد کواپنی زندگی کے خاتمہ ہی پر ختم کرتے مگر اس وقت حسین(علیه السلام) میدان جہاد میں اوربھی بلند نظر آئے جب آپ نے اپنی شہادت کے بعد کے لئے اس شہادت کے مقاصد کی اشاعت کاانتظام کی اپنے حرم اورچھوٹے بچوں کو ساتھ لاکر جن میں سے ہرایک میں فرض شناسی اورحقیقت پروری اس طرح سرایت کئے ہوئے تھی کہ ابن زیاد کے دربار اوریزید کے قصر میں بھی پسماندگان میں سے کسی ایک متنفس نے اموی حکومت کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیایعنی وہ بیعت کاانکار جس پرحسین(علیه السلام) کاسرنیزہ پرپہنچ گیا اب بھی قائم تھا اوراب اس کے علمبردار سید سجاد(علیه السلام) ، زینب (علیه السلام) وکلثوم(علیه السلام) ہی نہیں بلکہ کمسن بچے، فاطمہ، سکینہ اورمحمد باقر(علیه السلام) بھی تھے۔‘‘

کتاب: پیشوائے شہیداں

نام مصنف: سیدرضا صدرؒ

مترجم: مولانا محمد عباس قمی

ناشر: امامیہ پبلی کیشنز لاہور



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next