امام حسین(علیه السلام) اور اردو کتابیات

سیدنثار علی ترمذی


سال: ۲۰۰۱ ء

بار اشاعت: سوم

فارسی زبان سے اردو زبان میں ترجمہ کی گئی سیدرضاصدر کی کتاب پیشوائے شہیداں کتابیات امام حسین(علیه السلام) میں ایک گراں قدر اضافہ ہے اس کتاب میں مصنف نے نہ توتاریخ لکھی ہے نہ واقعہ نگاری سے براہ راست تعلق رکھا ہے بلکہ انھوں نے واقعات کے پردے میں مخفی محرکات اورپوشیدہ مطالب کاتجزیہ کیاہے سید سجاد رضوی کے بقول جنہوں نے اس

کتاب کامقدمہ لکھا ہے کہ ’’لکھنے والے نے اپنی پور ی ادبی تخلیقی طاقت کواس کتاب کی تحریر میں صرف کیا ہے کہ ایک بار فارسی کتاب شروع کردے توچھوڑنے کی جی نہیں چاہتا۔۔۔۔۔۔ایسی کتاب اردو میں موجود نہیں اورجیسا کہ کہاجاچکا ہے کہ فارسی یا عربی میں بھی موجودنہیں راقم کی رائے یہ ہے کہ اس کتاب کاترجمہ اردوزبان کے کربلا ئی ادب میں ایک گراں

قدر اضافہ ہے۔مصنف عزاداری کی اہمیت پرتحریر کرتے ہیں:

’’شہید کی عزاداری کرنا اس کی شہادت کوزندہ رکھنا ہے بنت علی(علیه السلام) کی اسیری نے سیدالشھداء کی شہادت کودوام جاودان عطا کی ہے اگرپیشوائے شہدا کی سوگواری نہ ہوتی توآج کوئی حسین(علیه السلام) کاشناسا نہ ہوتا۔۔۔شہیدی عزاداری فرداورمعاشرے کوشہید شناس بنادیتی ہے۔۔۔شہیدکی عزاداری ظالم کے خلاف فطری نفرت کوبرانگیختہ کرتی ہے۔۔۔آنسو راہ حسین(علیه السلام) کی طرف دعوت (کاذریعہ) ہیں (مگر) یہ دعوت اشک زبان وقلم کاذریعہ نہیں بلکہ دل کے ذریعے سے ہوتی ہے۔

نام کتاب: امام پاک اوریزید پلید

مصنف: مجدد مسلک اھل سنت علامہ محمد شفیع اوکاڑوی

سن اشاعت: ۱۹۹۰ء

باراشاعت: چہارم



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next