امام جعفر صادق (ع) كے دور امامت كي چند خصوصيات



 

كہ خواہ پڑھانے والا مشرك ھي كيوں نہ ھو۔"

 

قرآن مجيد ميں ارشاد خداوندي ھے:

 

"يؤتي الحكمۃ من يشاء ومن يوت الحكمۃ فقد اوتي خيراً كثيراً" 26

 

"اور جس كو (خدا كي طرف سے) حكمت عطا كي گئي تو اس ميں شك ھي نھيں كہ اسے خوبيوں كي بڑي دولت ھاتھ لگي۔"

 

واقعاً صحيح ھے كہ علم مومن كا گمشدہ خزانہ ھے اگر انسان كي كوئي چيز گم ھو جائے تو وہ اس كے لئے كتنا پريشان ھوتا ھے اور ا س كو كس طرح تلاش كرتا ھے۔ مثال كے طور پر آپ كي ايك قيمتي انگوٹھي ھو اگر وہ گم ھوجائے، تو آپ جگہ جگہ چھان ماريں گے اور اگر وہ آپ كو مل جائے تو بھت زيادہ خوشي ھوگي۔ علم سے زيادہ قيمتي چيز كونسي ھوسكتي ھے اس كو تلاش كرنے اور طلب كرنے كيلئے انسان كو اتني محنت كرني چاھيے۔ اس كے ليے ضروري نھيں ھے كہ تعليم دينے والا اور فن سيكھانے والا مومن و مسلمان ھي ھو، بلكہ آپ علوم اور جديد ٹيكنالوجي كافروں، مشركوں سے بھي حاصل كر سكتے ھيں۔ حضرت علي عليہ السلام كا ارشاد گرامي ھے "مومن علم كو كافر كے پاس عارضي مال كے طور پر ديكھتا ھے اور خود كو اس كا اصلي مالك سمجھتا ھے" اور وہ خيال كرتا ھے كہ علم كا لباس مومن ھي كو جچتا ھے كافر كو نھيں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next