قدرت اور عدالت اھل سنت اور اھل تشیع کے نزدیک (1)



[17] مزید وضاحت کے لئے البدر الزاھر فی صلاة الجمعة والمسافر ص/۶۔۸ ملاحظہ ھو۔

[18] رسائل المحقق الکرکی، ج/۱، ص/۱۴۴

[19] Shorter Encyclopaedia of Islam,p.350

[20] الامامة و السیاسة، ج/۱، ص/۳۴، فقہ السنة ج/۱، ص/۲۰۹

[21] Goldziher Muslim Studies , Vol 2nd , P, 50

[22] عیون الخبار، ج/۲، ص/۲۸۲

[23] گذشتہ حوالہ، ص/۲۸۱

[24] اس مسئلہ پر اھل سنت اور شیعوں کا اجماع ھے کہ آنحضر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ت نماز جماعت سے اعراض کرنے والوں کو سرزنش ھی نھیں بلکہ تھدید بھی کی ھے اور ڈرایا بھی ھے، کنز العمال ج/۷، نماز جماعت میں شرکت کرنے کے وجوب کے باب میں، ص/۵۸۲، ۵۸۱۔ نیز نماز جمعہ میں شرکت کے وجوب کے باب میں، ج/۵، ص/۳۷۶، ۳۷۷ نیز جامع المدارک ج/۱، ص/۴۸۹، کہ جو منقول ھے الشھادات وسائل الشیعة نامی کتاب سے۔

[25] اس مسئلہ میں عباسیوں کی روش بھی امویوں کی جیسی تھی کہ جو کچھ نماز جماعت و جمعہ سے مربوط تھا اسے اپنی ذات سے مخصوص کرلیا تھا خلفاء عباسی کے آشکار ترین دینی مظاھر سیادت میں ایک یہ تھا کہ پنجگانہ نمازوں کے اوقات میں ان کے گھروں کے سامنے طبل بجایا جاتا تھا تاکہ اس کے ذریعہ نماز کے وقت کا اعلان کریں، یہ عمل صرف اور صرف خلفاء سے مخصوص تھا اور کسی دوسرے بلکہ ولی عھد کو بھی یہ اجازت نھیں دی جاتی تھی کہ اپنے گھر کے سامنے طبل بجائیں تاکہ اس مظھر سیادت میں اس کے علاوہ کوئی دوسرا خلیفہ کا شریک نہ ھونے پائے۔ نظام الوزارة فی الدولة العباسیة محمد سفر الزھرانی کی تحریر کردہ کتاب ص/۲۶ جو کہ ابن جوزی ج/۷، ص/۹۲ المنتظم نامی کتاب سے منقول ھے۔

[26] فقہ السنہ ج/۱، ص/۲۷۲، موٴلف شعبی کے بقول اس طرح نقل کرتے ھیں: جب معاویہ کا پیٹ بڑا ھوگیا تو وہ نماز جمعہ کے خطبہ کو کھڑے ھونے کے بدلہ بیٹھ کر دینے لگا۔ اس مطلب کو کتاب وسائل الشیعة ج/۵، ص/۳۱، حدیث۱، سے مقایسہ کریں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next