حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم



خاتمیت

آپ کے جملہ القاب میں سے ایک لقب خاتم الانبیاء بھی ہے ،خاتم (ت پر فتحہ اور کسرہ دونوں صحیح ہے)اور دونوں کے معنی ایک ہیں چنانچہ عربی میں خاتَم (تا کے فتحہ کے ساتھ)کے معنی انگوٹھی کے ہیں ،کیوں کہ اس زمانے میں مہر کے لئے استعمال ہوتی تھی اور اس زمانے میں جب کسی کو خط لکھا جاتا تھا تو اس کے آخر میں انگوٹھی کے ذریعہ مہر لگا دیتے تھے۔پیغمبر اکرم کی خاتمیت بھی اسی معنی میں ہے کہ آپ آخری پیغمبر ہیں اور آپ کے بعد قیامت تک کوئی پیغمبر نہ آئے گا ۔

حلال محمد حلال الیٰ یوم القیامۃ و حرام محمد حرام الیٰ یوم القیامۃ

قرآن کریم نے بہت سی آیات میں اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ آنحضرت کی رسالت ساری دنیا کے لئے ہے ،اور ہر زمانے کے لئے ہے ۔

وما ارسلناک الا کافۃ للناس ۱۵

ہم نے آپ کو تمام لوگوں کے لئے بھیجا ہے ۔

ما كان محمد ابا احد من رجالكم ولكن رسول الله و خاتم النّبيين (احزاب/۴۰)

قرآن مجید میں ایسے خطابات متعدد مقامات پر پائے جاتے ہیں نیز خاتمیت کے عنوان پر پائی جانے والی روایات بھی بہت ہیں ۔

حدیث منزلت : یہ ایک ایسی حدیث ہے جو شیعہ اور اہل سنت دونوں ہی فرقوں کے نزدیک مسلم ہے چنانچہ صاحب غایۃ المرام نے اس حدیث کو ۱۷۰ سند کے ساتھ نقل کیا ہے کہ جس میں ۱۰۰سندیں اہل سنت سے ہیں ۔

انت منی بمنزلۃ ھارون من موسیٰ الا انہ لا نبیَّ بعدی



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next