دين کي تعريف



 

لغوي تعريف

عربي ميں دين کے معني، اطاعت اور جزا کے ھيں۔ صاحب مقاييس اللغة کے مطابق اس لفظ کي اصل انقيادو ذلّ ھے اوردين اطاعت کے معني ميں ھے۔ مفردات ميں راغب کھتے ھيں:

”دين ، اطاعت اور جزا کے معني ميں ھے۔ شريعت کو اسلئے دين کہا جاتا ھے کيونکہ اس کي اطاعت کي جاني چاہئے ۔“

”دين“ قرآن کريم ميں

قرآن کريم ميں دين، مختلف معاني ميں استعمال ھوا ھے ۔ کبھي جزا اور حساب(۱) کے معني ميں تو کبھي قانون و شريعت(۲) اور کبھي اطاعت اور بندگي(۳) کے معني ميں۔

دين کے اصطلاحي معني

مغربي دانشمند اس سلسلے ميں مختلف نظريات کے حامل ھيں اور انھوںنے دين کي مختلف تعريفيں کي ھيں جن ميں کچھ مندرجہ ذيل ھيں:

(۱) دين الوھيت کے مقابلے ميں پيدا ھونے والے ان احساسات ، اعمال اور معنوي حالات کو کھا جاتا ھے جو تنھائي اور خلوت ميں کسي فرد کے دل ميں پيدا ھوتے ھيں۔ (وليم جيمز)

(۲) دين، عقائد،اعمال، رسوم اور ديني مراکز پر مشتمل اس مجموعے کا نام ھے جس کو مختلف افراد، مختلف معاشروں ميں تشکيل ديتے ھيں۔ (پرسنز)

(۳) دين اس حقيقت کے اعتراف کا نام ھے کہ تمام موجودات اس موجود کا مظھر اور عکس ھيں جو ھمارے علم و ادراک سے بالاتر ھے۔ (ھربرٹ اسپانسر)

ھر چند بعض دانشمند حضرات کا نظريہ يہ ھے کہ دين کي تعريف نھايت دشوار بلکہ ناممکن ھے ليکن پھر بھي يہ نظريہ ھميں اس بات سے نھيں روکتاکہ ھم مباحث علمي کے سائے ميں لفظ دين سے متعلق اپنا مقصد اور ھدف مشخص کريں۔ بھر حال دين سے ھماري مراد مندرجہ ذيل ھے:

عقائد اور احکامات عملي کا وہ مجموعہ جو اس مجموعے کے لانے والے اور ان عقائد اور احکام عملي کے پيروؤں کے دعوے کے مطابق خالق کائنات کي طرف سے بھيجا گيا ھے۔

دين حق، صرف وھي دين ھو سکتا ھے جو خالق کائنات کي طرف سے بھيجا گيا ھو۔ اس صورت ميں ايسا الھي دين حقيقت سے مطابقت رکھتے ھوئے يقيني طور پرانساني سعادت کاضامن ھو سکتا ھے۔ مسلمان دانشمندوں کے ايک گروہ نے دين کي مندرجہ ذيل تعريف کي ھے:



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next