سنت صحابہ کی حقیقت



جواب:

نمبر ۱:مذکورہ حدیث کے سلسلہ سند میں ابی بردہ کا وجود حدیث کے ضعیف ہو نے کا باعث ہے کیو نکہ وہ سنگین جرائم کا مرتکب ہو چکا ہے یہی وہ شخص ہے جو بزرگ صحابی جناب حجر بن عدی اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں ملو ث تھا اسی نے ان کے خلاف جھو ٹی گواہی دی تھی۔(۳۵)

علامہ ابن ابی الحدید نے ابو بردہ پسر ابو مو سیٰ اشعری کو حضرت علی علیه السلام سے منحرف لو گوں کے طور پر معرفی کرایا ہے ،یہی ابو بردہ ہے جس نے ابو غادیہ کا ہاتھ چو ما اور اس کے حق میں دعا کی تھی کہ اس نے عمار یاسر کو قتل کردیا تھا ۔(۳۶)

نمبر ۲: مذکورہ بالا حدیث میں یہ آیاہے کہ جب رسول خدا اصحاب کے درمیان سے رحلت کر جائیں گے تو اصحاب پر عذاب الٰہی آجائے گا اور یہ بات اصحاب کی سنت کی حجت ہو نے سے سازگار نہیں ہے۔

 Ù†Ù…بر Û³: پیغمبر کا فرمان اصحاب Ú©ÛŒ عصمت پر دلالت نہیں کرتا اس لئے کہ اس طرح Ú©Û’ بیان تو بچوں عورتوں اوربو Ú‘Ú¾ÙˆÚº Ú©Û’ سلسلہ میں بھی آن حضرت سے صادر ہو ئے ہیں کہ اگر یہ لو گ” بچے عورتیں اور بوڑھے “نہ ہو تے تو روئے زمین پر عذاب الٰہی آجاتا اور لو Ú¯ عذاب سے دو چار ہو جاتے۔

 Ù†Ù…بر Û´: پیغمبر Ú©Û’ فرمان کا مقصد یہ ہے کہ میرے اصحاب Ú©Û’ درمیان ایسے لو Ú¯ مو جود ہیں کہ جو میری سنت نقل کرکے لو Ú¯ÙˆÚº پر حجت تمام کردیں Ú¯Û’ اور یہ بات اصحاب Ú©ÛŒ روایت Ú©Û’ سلسلہ میں حجت طریقی ثابت کرتی ہے نہ موضوعی۔

۳:بعض نے حدیث ”اہتدا“سے تمسک کیا ہے ابن عباس سے نقل ہو ا ہے کہ پیغمبر نے فرمایا میرے اصحاب ستاروں کے ما نند ہےں جس سے بھی تمسک کرو گے (جس کسی کی بھی پیروی کروگے )ہدایت پا جاؤگے۔

جواب :

  نمبر Û±: یہ حدیث سند Ú©Û’ اعتبارسے ضعیف ہے اور اس Ú©Û’ ضعف Ú©ÛŒ تصریح کرنے والوں میں امام احمد ابن حنبل (Û´Ûµ)شافعی Ú©Û’ شاگرد مزنی (Û³Û·)ابو بکر بزاز (Û³Û¸)ابن قطان (Û¹Û³)دارقطنی(Û´Û°) ابن حزم (Û´Û±) حافظ بہیقی(Û´Û²)ابن عبد البر(Û´Û³)ابن عساکر (Û´Û´)ابن جوزی (Û´Ûµ)ابو حیان اندلسی(Û´Û¶)ابن تیمیہ(Û´Û·) البانی(Û´Û¸)شمس الدین ذہبی(Û´Û¹)ابن قیم جوزیہ(ÛµÛ°)ابن حجر عسقلانی (ÛµÛ±)جلال الدین سیو Ø·ÛŒ(ÛµÛ²)متقی ہندی (ÛµÛ³)قاضی شو کانی (ÛµÛ´)اور دیگر علماء شامل ہیں Û”

نمبر ۲: یہ حدیث تاریخی بداہت و ضرورت کے اعتبار سے بھی مخالف ہے اس لئے کہ بطور مسلم و قطعی بہت سے صحابہ چاہے زمانہ پیغمبر میں اور چاہے ان کی حیات کے بعد دین میں پائدارنہ تھے اس لئے دوسروںکے لئے منشاٴ ہدایت نہیں بن سکتے۔

نمبر ۳: اس حدیث کے اندر ایسا قرینہ مو جود ہے جو اس کے تما م صحابہ کے اندر ظہور پزیرہونے سے ما نع ہے کیو نکہ صحابہ کو ستاروں سے تشبیہ دی گئی ہے اور ہم جا نتے ہیں کہ سارے ستارے ہدایت کا باعث نہیں ہیں بلکہ کچھ خاص ستارے وہ بھی خاص مو قع و محل کے اوپر لو گوں کی ہدایت کرسکتے ہیں۔

نمبر ۴: صحابہ بعد آیتوں کے سمجھنے میں غلطی پر تھے ،لہذا لو گوں کے مر جع دینی نہیں بن سکتے ،امام غزالی کہتے ہیں : جو شخص جائز الخطا ء ہو جس سے غلطی ہو تی ہو اور جس کی عصمت ثابت نہ ہو تی ہو اس کے اقوال حجت نہیں ہیں بھلاکس طرح بغیر کسی دلیل و مدرک کے ان کے حق میں عصمت کا دعویٰ کیا جا سکتا ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next