سنت صحابہ کی حقیقت



ابو بکر سے ”کلا لة “ کے متعلق سوال ہو اتو جواب میں انھوں نے کہا کہ اپنی رائے بتلاتاہوں اگر صحیح ٹھہری تو خدا کی طرف سے ہے اور اگر غلط ٹھہری تو میری اور شیطان کی طرف سے ہے اور خدا و رسول اس سے بیزار ہیں۔،(۵۵)

قبیلہ جہنیہ کی ایک عورت نے چھٹے مہینہ ایک بچہ جنا ،اسے عثمان کے پاس لا یا گیا شو ہر نے اس کے خلاف شکایت درج کی کہ عورت نے زنا کیا ہے اور عثمان نے بھی اسے سنگسار کرنے کا حکم دے دیا مو لا علی ابن ابی طالب(علیه السلام)کو جب خبر ہوئی تو حضرت نے فرمایا : یہ حکم باطل ہے کیو نکہ آیت <حملہ وفصا لہ ثلا ثون شہرا>(۵۶)اور <والولدات یر ضعن او لاد ہن حولین کاملین>کے جمع سے یہ حکم اخذ نہیں ہو تا کیو نکہ حمل کی کمترین مد ت چھ مہینہ ہے۔

 Ø¹Ø«Ù…ان Ù†Û’ کہا: خدا Ú©ÛŒ قسم میں نہیں جا نتا تھا پھر Ø­Ú©Ù… دیا کہ عورت Ú©Ùˆ واپس کردو ØŒ لیکن کام تمام جو چکا تھا اور بے چاری مظلوم عورت بے جرم Ùˆ خطا صرف ایک جاہل خلیفہ Ú©ÛŒ جہالت Ùˆ نادانی Ú©ÛŒ وجہ سے سنگسارکردی گئی۔ (ÛµÛ·)

حدیث کی تطبیق اہل بیت (ع) پر

جناب شیخ صدوق ÛºÙ†Û’ حدیث” اھتداء “اپنے سلسلہٴ سند سے حضرت امام محمد باقر علیہ اسلام سے نقل کیا ہے کہ جناب رسول خدا   Ù†Û’ فرمایا: میرے اصحاب تمہارے درمیان ستاروں Ú©Û’ مانند ہیں ان میں سے جسں کسی Ú©ÛŒ اقتداء کر لو ھدایت پاجاؤ Ú¯Û’ جس کسی Ú©ÛŒ بھی گفتار Ú©Ùˆ اپنا لو ھدایت یافتہ ہو جاؤ Ú¯Û’ میرے اصحاب کا اختلاف تمہارے حق میں رحمت ہے ،سوال کیا گیا کہ آپ Ú©Û’ اصحاب کون ہیں ،آنحضرت Ù†Û’ فرمایا: میرے اہل بیت Û”(ÛµÛ¸)

جناب شیخ صدوق اس حدیث پر اپنے تعلیقہ میں فرماتے ہیں ”اہلبیت،،ہرگز اختلاف نہیں کرتے اور اپنے شیعوں کے لئے حقیقی حکم صادر کرتے ہیں مگر تقیہ کے باعث ان کے حکم میں اختلاف ہو سکتا ہے اور تقیہ شیعوں کے لئے رحمت ہے ۔(۵۹)

Û´:ابن قیم جوزیہ ،انس بن مالک سے نقل کرتے ہیں کہ ر سول خدا  ï·ºÙ†Û’ فرمایا میرے اصحاب میری امت Ú©Û’ درمیان کھانے میں نمک Ú©Û’ مانند ہیں اور کھانا بغیر نمک Ú©Û’ بے فائدہ ہے Û”(Û¶Û°)

جواب:

 Ù†Ù…بر Û±:یہ حدیث بھی سند Ú©Û’ اعتبار سے ضعیف ہے۔

 Ù†Ù…بر Û²:صحابہ Ú©ÛŒ جانب سے امت Ú©ÛŒ مصلحت واصلاح پایا جانے کا مطلب ہرگز ان Ú©ÛŒ عصمت اور اطاعت Ú©Û’ وجوب Ú©Û’ معنی میں نہیں ہے کہ آپ ان Ú©ÛŒ سنت Ùˆ سیرت Ú©Ùˆ حجت قرار دے دیں بلکہ رسول خدا Ú©Û’ تذ کرات ہی کا فی ہیں کہ اتنا تذ کر اصحاب Ú©Û’ حجت طریقی سے ساز گار ہے بس۔

 Ûµ: ابن مسعود فرماتے ہیں : اصحاب رسول خدا Ú©ÛŒ پیروی کرو کیو نکہ وہ پاک ترین قلب اور سب سے زیادہ اعمال Ùˆ ہدایت Ú©Û’ مالک ہیں Û”(Û¶Û±)

جواب :

نمبر ۱: یہ حدیث مصادرہ بہ مطلوب کی حیثیت رکھتی ہے کیو نکہ صحابی کے قول کے ذریعہ قول صحابی کی حجیت ثابت کرنا باطل ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next