حضرت امام زين العابدين عليه السلام



ائے لوگو! تم سے جومجھے پہچانتاہے وہ توپہچانتاہی ہے، اورجونہیں پہچانتامیں اسے بتاتاہوں کہ میں کون ہوں؟ سنو، میں علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب ہوں، میں اس کافرزندہوں جس نے حج کئے ہیں اس کافر زندہوں جس نے طواف کعبہ کیاہے اورسعی کی ہے ، میں پسرزمزم وصفاہوں، میں فرزندفاطمہ زہراہوں، میں اسکافرزند جس پس گردن سے ذبح کیاگیا،میں اس پیاسے کافرزند ہوں جوپیاساہی دنیاسے اٹھا،میں اس کافرزندہوں جس پرلوگوں نے پانی بندکردیا، حالانکہ تمام مخلوقات پرپانی کوجائزقراردیا،میں محمدمصطفی صلعم کافرزندہوں، میں اس کافرزندہوں جوکربلامیںشہیدکیاگیا،میں اس کافرزندہوں جس کے انصارزمین میں آرام کی نیندسوگئے میں اسکا پسرہوں جس کے اہل حرم قیدکردئے گئے میں اس کافرزندہوں جس کے بچے بغیرجرم وخطاذبح کرڈالے گئے ، میں اس کابیٹاہوں جس کے خیموں میں آگ لگادی گئی، میں اس کافرزندہوں جس کاسرنوک نیزہ پربلندکیاگیا، میں اس کافرزندہوں جس کے اہل حرم کی کربلامیںبے حرمتی کی گئی، میں اس کافرزندہوں جس کاجسم کربلاکی زمین پرچھوڑدیاگیااورسردوسرے مقامات پرنوک نیزہ پربلندکرکے پھرایاگیا میں اس کافرزندہوں جس کے اردگردسوائے دشمن کے کوئی اورنہ تھا،میں اس کافرزندہوں جس کے اہل حرم کوقیدکرکے شام تک پھرایاگیا، میں اس کافرزندہوں جوبے یارومددگارتھا۔

پھرامام علیہ السلام نے فرمایا لوگو! خدانے ہم کوپانچ فضیلت بخشی ہیں :

۱ ۔ خدا کی قسم ہمارے ہی گھرمیں فرشتوں کی آمدورفت رہی اورہم ہی معدن نبوت ورسالت ہیں۔

۲ ۔ ہماری شان میں قرآن کی آیتیں نازل کیں، اورہم نے لوگوں کی ہدایت کی۔

۳ ۔ شجاعت ہمارے ہی گھرکی کنیزہے ،ہم کبھی کسی کی قوت وطاقت سے نہیں ڈرے اورفصاحت ہماراہی حصہ ہے، جب فصحاء فخرومباہات کریں۔

۴ ۔ ہم ہی صراط مستقیم اورہدایت کامرکزہیں اوراس کے لیے علم کاسرچشمہ ہیں جوعلم حاصل کرناچاہے اوردنیاکے مومنین کے دلوں میں ہماری محبت ہے۔

Ûµ Û”  ہمارے ہی مرتبے آسمانوں اورزمینوں میں بلندہیں ،اکرہم نہ ہوتے توخدادنیاکوپیداہی نہ کرتا،ہرفخرہمارے فخرکے سامنے پست ہے، ہمارے دوست (روزقیامت ) سیروسیراب ہوں Ú¯Û’ اورہمارے دشمن روزقیامت بدبختی میں ہوں Ú¯Û’Û”

جب لوگوں نے امام زین العابدین کاکلام سناتوچینخ مارکررونے اورپیٹنے لگے اوران کی آوازیں بے ساختہ بلندہونے لگیں یہ حال دیکھ کر یزیدگھبرااٹھاکہ کہیں کوئی فتنہ نہ کھڑاہوجائے اس نے اس کے ردعمل میں فورا موذن کوحکم دیا(کہ اذان شروع کرکے) امام کے خطبہ کومنقطع کردے، موذن (گلدستہ اذان پرگیا) _

 Ø§ÙˆØ±Ú©ÛØ§â€Ø§Ù„لہ اکبر“ (خداکی ذات سب سے بزرگ وبرترہے) امام Ù†Û’ فرمایاتونے ایک بڑی ذات Ú©ÛŒ بڑائی بیان Ú©ÛŒ اورایک عظیم الشان ذات Ú©ÛŒ عظمت کااظہارکیااورجوکچھ کہا”حق“ ہے ۔پھرموذن Ù†Û’ کہا”اشہد ان لاالہ الااللہ (میں گواہی دیتاہوں کہ خداکے سوا کوئی معبودنہیں) امام Ù†Û’ فرمایامیں بھی اس مقصدکی ہرگواہ Ú©Û’ ساتھ گواہی دیتاہوں اورہرانکارکرنے والے Ú©Û’ خلاف اقرارکرتاہوں۔

 Ù¾Ú¾Ø±Ù…وذن Ù†Û’ کہ” اشہدان محمدارسول اللہ“ (میں گواہی دیتاہوں کہ محمدمصطفی اللہ Ú©Û’ رسول ہیں) فبکی علی، یہ سن کرحضرت علی ابن الحسین روپڑے اورفرمایاائے یزیدمیںتجھ سے خداکاواسطہ دے کرپوچھتاہوں بتا حضرت محمدمصطفی میرے ناناتھے یاتیرے ØŒ یزیدنے کہاآپ Ú©Û’ØŒ آپ Ù†Û’ فرمایا،پھرکیوں تونے ان Ú©Û’ اہلبیت کوشہیدکیا، یزیدنے کوئی جواب نہ دیااوراپنے محل میں یہ کہتاہواچلاگیا۔”لاحاجة Ù„ÛŒ بالصلواة“ مجھے نمازسے کوئی واسطہ نہیں،اس Ú©Û’ بعد منہال بن عمرکھڑے ہوگئے اورکہافرزندرسول آپ کاکیاحال ہے، فرمایااے منہال ایسے شخص کاکیاحال پوچھتے ہوجس کاباپ(نہایت بے دردی سے) شہیدکردیاگیاہو، جس Ú©Û’ مددگارختم کردئیے گئے ہوں جواپنے چاروں طرف اپنے اہل حرم کوقیدی دیکھ رہاہو،جن کانہ پردہ رہ گیانہ چادریں رہ گئیں، جن کانہ کوئی مددگارہے نہ حامی، تم تودیکھ رہے ہوکہ میں مقیدہوں، ذلیل ورسواکیاگیاہوں، نہ کوئی میراناصرہے،نہ مددگار، میں اورمیرے اہل بیت لباس کہنہ مین ملبوس ہیں ہم پرنئے لباس حرام کردئیے گئے ہیں اب جوتم میراحال پوچھتے ہوتومیںتمہارے سامنے موجودہوں تم دیکھ ہی رہے ہو،ہمارے دشمن ہمیں برابھلاکہتے ہیں اورہم صبح وشام موت کاانتظارکرتے ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next