پيغمبر رحمت



فتح مكہ كے بعد پيغمبر (ص) كو پورى قدرت اور طاقت حاصل تھى پھر بھى آپ (ص) نے تمام دشمنوں كو آزاد كرديا، صرف ان پندرہ افراد كو امان سے مستثني كيا جو اسلام اور مسلمانوں كے سب سے بڑے دشمن تھے اور بہت سى سازشوں ميں ملوث تھے، وہ گيارہ مرد اور چار عورتيں تھيں، فتح مكہ كے بعد ان ميں سے چار افراد كے علاوہ سب قتل كرديئے گئے، چار افراد كو امان ملى انہوںنے اسلام قبول كيا اور ان كى جان بچ گئي (1)

اب ان لوگوں كا ذكر كيا جائيگا جن كو پيغمبر (ص) كے دامن عفو ميں جگہ ملي_

آپ(ص) كے چچا حمزہ كا قاتل

جناب حمزہ كا قاتل '' وحشي'' بھى ان ہى لوگوں ميں شامل تھاجن كے قتل كا پيغمبر (ص) نے فتح


آگئےاور يہ لوگ سمجھ گئے كہ ميں تمہارا بھائي ہوں تو تمہارى وجہ سے ميں لوگوں كى نظروں ميں بلند ہوگياہوں ان لوگوں نے جب سمجھ ليا كہ ميں تمہارا بھائي ہوں اور خاندان حضرت ابراہيم(ع) سے ہوں تو اب يہ لوگ اس نظر سے نہيں ديكھتے جس نظر سے ايك غلام كو ديكھا جاتاہے _

(سفينة البحار ج1 ص 412)

1) ( محمد الرسول (ص) ص 319 _ 713)

 

147

مكہ سے پہلے حكم دے ديا تھا، مسلمان بھى اس كو قتل كرنے كى ناك ميں تھے، ليكن وحشى بھاگ كر طاءف پہنچ گيا اور كچھ دنوں وہاں رہنے كے بعد طاءف كے نماءندوں كے ساتھ وہحضور(ص) كى خدمت ميں پہنچا، اسلام قبول كرنے كے بعد اس نے حضر ت رسول (ص) كى خدمت ميں حمزہ كے قتل كى رويداد سنائي حضرت (ص) نے فرمايا : ميرى نظروں سے اتنى دور چلاجاكہ ميں تجھ كو نہ ديكھوں، اسى طرح يہ بھى معاف كرديا گيا(1)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next