پيغمبر رحمت



شيطان ، انسان كے دل ميں يہ وسوسہ پيدا كرتاہے كہ اگر تم انتقام نہيں لوگے تو لوگوں كى نظروں ميں ذليل و خوار ہوجاوگے، دوسرے شير بن جائيں گے ، حالانكہ ايسا نہيں ہے عفو اور درگذر انسان كى قدر و منزلت كو بڑھانے اور اس كى شخصيت كو بلند كرنے كا سبب ہے ، خاص طور پر اگر توانائي اور طاقت كى موجودگى ميں كسى كو معاف كرديا جائے تو يہ اور بھى زيادہ موثر ہے ، اگر عفو كو ترك كرديا جائے تو ہوسكتاہے كہ لڑائي جھگڑا ہوجائے اور پھر بات عدالت تك پہنچے كبھى كبھى تو ايسا ابھى ہوتاہے كہ ترك عفوانسان كى جان، مال عزت اور آبرو كے جانے كا باعث بن جاتاہے اور ان تمام باتوں سے انسان كى قدر و قيمت گھٹ جاتى ہے_

كلام رسول خدا (ص)

مندرجہ بالا حقاءق كى طرف پيغمبر اكرم (ص) اور اءمہ (ع) نے اپنے كلام ميں اشارہ فرماياہے_

''عن ابى عبداللہ قال:قال رسول اللہ (ص) عليكم بالعفو فان العفو لا يزيد العبد الا عزا فتعافوا يعزكم اللہ'' (1)


1) (مرآة العقول ج8 ص 194)_

 

141

امام جعفر صادق (ع) سے منقول ہے كہ پيغمبر(ص) نے فرمايا: تم عفو اور درگذر سے كام ليا كرو كيوں كہ عفو فقط انسان كى عزت ميں اضافہ كرتاہے لہذا تم عفو كيا كرو كہ خدا تمہيں عزت والا بنادے_

''عن ابى عبداللہ قال: قال رسول اللہ فى خطبتہ الا اخبركم بخير خلايق الدنيا والآخرة ؟ العفو عمن ظلمك و تصل من قطعك والاحسان الى من اساء اليك و اعطاء من حرمك''(1)

امام جعفر صادق (ع) نے فرمايا كہ پيغمبر(ص) نے اپنے ايك خطبہ ميں فرمايا: كيا ميں تم كو اس بہترين اخلاق كى خبردوں جو دنيا و آخرت دونوں ميں نفع بخش ہے ؟ تو سنو، جس نے تمہارے اوپر ظلم كيا اس كو معاف كردينا ، ان رشتہ داروں كے ساتھ صلہ رحمى كرنا جنہوں نے تمہارے ساتھ قطع رحمى كى ، اس كے ساتھ نيكى سے پيش آنا جو تمہارے ساتھ برائي سے پيش آئے، اور اسكو عطا كرنا جس نے تم كو محروم كرديا ہو يہ بہترين اخلاق ہيں _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next