پيغمبر رحمت



138

بنا ديا _

پيغمبر اكرم (ص) نے اپنے ذاتى حق كے لئے كبھى كسى سے انتقام نہيں ليا، اگر كوئي آپ (ص) كو تكليف بھى پہنچا تو آپ اسے معاف فرماديتے ہاں اگر كوئي حكم خدا كى ہتك حرمت كرتا تھا تو اس وقت حد الہى جارى فرماتے تھے_

پيغمبر (ص) نے كبھى كسى كو دشنام نہيں ديا، آپ (ص) نے كسى خدمت گار كو يا كسى بيوى پر كبھى ہاتھ نہيں اٹھايا، آپ (ص) كے ہاتھ راہ خدا ميں جہاد كے لئے صرف كفار پر اٹھے_ (1)

جنگ احد ميں جب آپ (ص) كے دندان مبارك شہيد ہوئے اور چہرہ مبارك پرزخم لگے تو آپ (ص) كے اصحاب كو اس كا بہت دكھ ہوا انہوں نے درخواست كى كہ آپ (ص) دشمنوں اور كافروں كيلئے بد دعا اور نفرين كريں، آپ (ص) نے فرمايا : ميں لعن اور نفرين كے لئے نہيں مبعوث كياگياہوں، مجھے تو رحمت بناكر بھيجا گياہے ، ميں ان كيلئے دعا كرتاہوں كہ خدا انكى ہدايت كرے اس لئے كہ يہ لوگ ناواقف ہيں(2)

ان مصيبتوں كو برداشت كرنے كے بعد بھى ان كے لئے دست دعا بلند كرنا اور خدا سے عذاب كى بدلے ہدايت مانگنا آپ(ص) كے عفو و رحمت،حسن اخلاق اور كمال كى دليل ہے_

آپ (ص) كے عمومى اخلاق كا يہ نمونہ تھا، آپ (ص) كى زندگى ميں اس كى بہت سى مثاليںموجود


1) (محجة البيضاء ج4 ص 128)_

2) (محجة البيضاء ج4 ص 129)_

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next