پيغمبر رحمت




1) (فصلت 34)_

 

144

اقتدار كے باوجود درگذر

انتقام كى طاقت ہونے كے باوجودمعاف كردينے كى بات ہى كچھ اور ہے ، اس سے بڑى وہ منزل ہے كہ جب انسان معاف كرنے كے ساتھ ساتھ احسان بھى كرے، قدرت و طاقت كے باوجود معاف كردينے اور بخش دينے ميں انسانوں ميں سب سے نماياں مثال رسول اكرم (ص) كى ہے ، آپ (ص) كى نبوت كے زمانہ ميں مختلف افراد اور اقوام كو معاف كردينے كى بہت سى مثاليں موجود ہيں_

لطف و مہربانى كا دن

كفار و مشركين مكہ كى خطاؤں كو معاف كردينے اور ان كو دامن عفو ميں جگہ دينے والا سب سے مشہور دن فتح مكہ كے بعد كا دن ہے ، جن دشمنوں نے رسول اسلام (ص) كو ہر طرح كى اذيتيں پہنچانے كى كوششيں كى تھيں اور آپ (ص) كو ہجرت كر جانے پر مجبور كرديا تھا، آپ (ص) نے ان دشمنوں كو معاف كرديا_

سعد بن عبادہ جو لشكر اسلام كے ايك كمانڈر تھے مكہ جاتے ہوئے انہوں نے نعرہ بلند كيا '' اليوم يوم الملحمہ، اليوم تستحل الحرمة اليوم اذل اللہ قريشا'' آج خون بہانے كا دن ہے آج وہ دن ہے كہ جس دن حرمت و احترام كا خيال ركھنے كى ضرورت نہيں ہے، آج خدا قريش كو ذليل كريگا_

 

145



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next