پيغمبر رحمت



 

152

خلاصہ  

1)انسانيت كے مظہر كامل ہونے كے اعتبار سے آنحضرت(ص) انسانيت كے فضاءل اور كرامات كااعلي نمونہ تھے، آپ اخلاق الہى سے مزين اور انك لعلى خلق عظيم كے مرتبہ پر فاءز تھے_

2) آپ كے فضاءل ميں سے يہ بھى ہے كہ خدا نے آپ (ص) كو '' روف و رحيم '' كى صفت سے ياد فرماياہے _

3 ) پيغمبر اسلام(ص) نے اپنے ذاتى حق كے لئے كسى سے بھى انتقام نہيں ليا بلكہ جو بھى آپ(ص) كو اذيت پہنچا تھا آپ (ص) اسكو معاف فرماديتے تھا مگر جب آپ (ص) يہ ديكھتے تھے كہ حكم خدا كى ہتك حرمت كى جاتى تھى تو اس وقت آپ (ص) حد جارى كرتے تھے_

4 ) عفو كردينا انسانيت كا كامل ہے اسلئے كہ عفو كرنے والا اپنے نفس كو دبانے كے سلسلہ ميں جہاد اكبر ميں مشغول ہوتاہے_

5 )عفو كا ايك قابل قدر اثر يہ بھى ہے كہ انسان دنيا و آخرت ميں باعزت رہتاہے_

6 )رسول خدا اپنى صفات كمال عفو اور مہربانى كے ذريعہ خدا كے نزديك حقيقى عزت كے مالك ہيں اور مؤمنين كے دلوں ميں بھى آپ (ص) كى بڑى قدر و منزلت ہے_

7) سب سے زيادہ بہترين عفو و ہ ہے جو طاقت اور قدرت كے باوجود ہو اور اگر عفو كے ساتھ احسان ہو تو اسكا درجہ اس سے بھى بڑا ہے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next