آج کے دور میں اسلامی قوانین کی معنویت



 Ù†ÛŒÚ©ÛŒ Ú©Û’ زیادہ تر اعمال Ú©ÛŒ مکمل تفصیل بیان کردی گئی اور اس Ú©Ùˆ انسانوں Ú©ÛŒ فہم پر نہیں چھوڑا گیا ورنہ بڑی دشواری پیش آتی۔

 

 Ø¨Ø¹Ø¶ احکام Ú©Û’ نفاذ میں حالات ومصالح Ú©ÛŒ رعایت Ú©ÛŒ گئی اور بعض میں اشخاص وافراد کی۔

قرآن وحدیث میں متعدد صراحتیں اور ا شارات ایسے موجود ہیں جن سے مندرجہ بالا اصولوں پر روشنی پڑتی ہے، مثلاً:

فبما رحمة من اللّٰہ لنت لہم ولو کنت فظاً غلیظ القلب لانفضوا من حولک (آل عمران: ۱۷)

ترجمہ: ”اللہ ہی کی رحمت سے آپ ان کے لئے اتنے نرم دل ہیں، اگر آپ ترش رو اور سخت دل ہوتے تو یہ لوگ آپ کے پاس سے چلے جاتے ۔“

لا یکلف اللّٰہ نفساً الا وسعہا (بقرة: ۲۸۶)

ترجمہ: ”اللہ کسی شخص کو اس کی قدرت وطاقت سے زیادہ مکلف نہیں بناتا“

یرید اللّٰہ بکم الیسر ولا یرید بکم العسر (بقرة: ۱۸۵)

ترجمہ: ”اللہ تمہارے ساتھ آسانی چاہتا ہے دشواری اور تنگی نہیں چاہتا ۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next