غیر مسلموں کے ساتھ اسلام کے سلوک کا ایک تاریخی نمونہ



خود نظریہ کے مطلب اور ثبوتی اعتبار سے اعتراض یہ ہے کہ ایسے مشترکات یا تو دینوں کے درمیان پائے نہیں جاتے یا اگر ان مشترکات کو تلاش کر بھی لیا جائے تو اس قدر پیچیدہ وکلی اور اتنے مختصر ہیںکہ ان کو دین کا نام نہیں دیا جاسکتا، اسکی وضاحت کچھ اس طرح ہے کہ موجودہ جو ادیان یا مذاہب پائے جاتے ہیں؛ان میں چار مذہب اسلام، مسیحیت، یہودیت ،اورزرتشتی کو ہم آسمانی دین جانتے ہیں اورہم اس بات کا اعتقاد رکھتے ہیں کہ مسیحیت ،یہودیت اورزرتشتی مذہب میں بہت سی تحریفات (کمی وزیادتی)ہوئی ہیں ا وریہ موجودہ دین خداکے نازل کئے ہوئے دین کے علاوہ ہیں اور ان میں فرق پایاجاتا ہے؛ بہر حال شروع میں یہ تصورپیداہوتا ہے کہ ان چاروں ادیان کے درمیان مشترکات پائے جاتے ہیںکہ جن کو اخذ کیا جا سکتا ہے جیسے ایسا لگتا ہے کہ خداوندعالم کا اعتقاد تمام ادیان میں مشترک ہے لیکن تھوڑا سا غور و فکرکرنے کے بعدپتہ چلتا ہے کہ ایسا نہیں ہے اور یہاں تک کہ وہ موارد جن میں ایسا لگتاہے کہ وہ سارے ادیان کااتفاقی مسئلہ ہیں ان میں بھی بنیادی اختلاف پائے جاتے ہیں؛مثلاً وجود خدا وند عالم کے اصل اعتقادکے متعلق شروع میں یہ گمان ہوتا ہے کہ یہ تمام ادیان کا مسلم اور مشترک اصول ہے لیکن اگر تھوڑا سا بھی غور و فکر کریں توہمارے لئے اس کے خلاف ہی بات ثابت ہوتی ہے ۔

وہ خدا جو کہ مسیحی دین میں پیش کیا جاتا ہے ؛اس کے لئے ممکن ہے کہ وہ انسان کی صورت میں آئے اور سولی پر چڑھے اور دوسرے انسانوں کا فدیہ اور اس کے گناہوں کا کفارہ بن جائے اور ان کی نجات اور چھٹکارے کا سبب بن جائے؛ مسیحیت میںخدا کی اس طرح تعریف کرتے ہیںکہ خدائے پدر، خدا ئے پسرکی صورت میںحضرت مریم کے بطن میں آیا اور ان سے پیدا ہوا اور کئی سال تک انسانوں اور مخلوقات کے درمیان اس نے زندگی بسر کی ، یہاں تک کہ اس کو سولی دے دی گئی اور پھر وہ دوبارہ آسمان پر چلا گیا ،یہودیوں کا خدا شاید اس سے بھی عجیب ہو، ان کا خدا ایسا ہے جس کے رہنے کی جگہ آسمان ہے اور کبھی کبھی وہ زمین پر آتا ہے او رتفریح کرتا ہے اور کبھی کبھی اس کو کشتی لڑنے کا شوق ہوتا ہے اور وہ یعقوب پیغمبر سے کشتی لڑتا ہے یعقوب اس کو زمین پر پٹخ دیتے ہیں؛ اور اس کے سینے پر بیٹھتے ہیں مختصر یہ کہ یعقوب اس کے سینے پر سوا ررہتے ہیں یہاں تک کہ صبح ہو جائے ؛خدا کہتا ہے کہ پیارے یعقوب مجھکو چھوڑ دو صبح ہونے والی ہے، لوگ دیکھ لیں گے کہ تم نے مجھے زمین پر پٹخ دیا ہے (اور میری آبرو چلی جائے گی )یعقوب کہتے ہیں :جب تک مجھ کو برکت نہیں دو گے نہیں چھوڑوں گا ،خدا بھی یعقوب کے ہاتھوں سے چھٹکارا پانے کے لئے ان کو برکت دیتا ہے تب جاکر یعقوب اس کو چھوڑتے ہیں؛ اور خدا دوبارہ آسمان کی طرف چلا جاتا ہے!!! العیاذ بااللہ

در آنحالیکہ اسلام کے مطابق خدا جسم وجسمانیات نہیں رکھتا ہے نہ زمین پر آتا ہے اور نہ آسمان پر جاتا ہے؛ زمین اور آسمان، آج اور کل اس کے لئے برابر ہے اور اس کے لئے کوئی بھی فرق نہیں رکھتاہے ؛وہ زمین اور آسماناور زمان ومکان کا پیدا کرنے والا ہے وہ زمانے اور جگہ میں قید ہونے والا نہیں ہے ،وہ دیکھنے کے قابل نہیں ہے، تمام مخلوقات اس کے قبضئہ قدرت اور اختیار میں اور اس کی محکوم ہیں ،نہ اس کو کسی نے پیدا کیا ہے، اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ہے ،اور جو نا مناسب و بیہودہ باتوں کی نسبت یہود و نصاریٰ اس کی طرف دیتے ہیں؛ خدا وند عالم ان تمام باتوں سے پاک و پاکیزہ ہے ۔

یہ بات بہت ہی واضح ہے کہ ان تینوں خدا میں فقط لفظ اور نام کا اشتراک پایا جاتا ہے؛ ورنہ وجود کے لحاظ سے ان کے درمیان کوئی بھی اشتراک نہیں پایا جاتا ہے اس کی مثال شیر اور شیر کی طرح ہے، پہلا دودھ کے معنی میں ہے اور دوسرادرندے (جانور)کے معنی میں ہے : آن یکی شیر است کہ اندر بادیہ وآن دگر شیر است اندر بادیہ

 

آن یکی شعر است آدم می خورد

وآن دگر شیر است کہ آدم می خورد

 

وہ بھی شیر ہے بادیہ(جنگل ) کے اندر اور وہ دوسرا بھی شیر ہے بادیہ (پیالے ) کے اندر وہ بھی شیر ہے جو آدمی کو کھاتا ہے اور وہ بھی شیر ہے جس کو آدمی کھاتا ہے ۔

اگرجنگل کا شیر اور ناشتہ کا شیر(دودھ) ایک ہی ہے تواسلام اور یہودیت و مسیحیت کا خدا بھی ایک ہی ہے ؛حقیقت میں اسلام کے خدا اور یہودیت و مسیحیت کے خدا میں کون سی مشترک چیز پائی جاتی ہے ؟ ایک کہتا ہے کہ خدا جسم رکھتا ہے اور آسمان سے نیچے آتا جاتا ہے جب کہ اسلام کہتا ہے خدا جسم و جسمانیات سے مبراّہے؛ ''آخر جسم ہے ''اور ''جسم نہیں ہے ''کے درمیان کیسے اشتراک ہو سکتا ہے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next