شیعه تاریخ کے آئینه میں



[39] مقدسی، احسن التقاسیم، ترجمہ منذوی، شرکت مولفان و مترجمان ایرانی، ج ۲ ص ۴۲۶۔۴۲۷

[40] عبد الرحمن بن محمد بن اشعث حجاج Ú©ÛŒ جانب سے سیستان میں حاکم تھا، سیستان کا علاقہ مسلمانوں اور ھندؤں Ú©Û’ درمیان سر حدواقع ھوتا تھا یھاں مسلمانوں اور ھندوستان Ú©Û’ حاکموں Ú©Û’ درمیان جھڑپیں ھوتی رھتی تھیں، حجاج Ú©Ùˆ عبد الرحمن سے جو دشمنی تھی اس Ú©ÛŒ بنا پر اس Ù†Û’ یہ منصوبہ بنایا کہ اسے اس طرح ختم کر دے، عبد الرحمن جب اس سازش سے آگاہ ھوا تواس Ù†Û’  Û¸Û²Ú¾  میں حجاج Ú©Û’ خلاف بغاوت کردی، چونکہ عوام حجاج سے نفرت کرتی تھی لہذابصرہ Ùˆ کوفہ Ú©Û’ کافی لوگ عبد الرحمن Ú©Û’ ساتھ ھوگئے، کوفہ Ú©Û’ بھت سے قاریان قرآن ا ور شیعہحضرات قیام کرنے والوں Ú©Û’ ساتھ ھوگئے، اس طرح عبد الرحمن سیستانسے عراق Ú©ÛŒ جانب روانہ ھوا، اس کا پھلا (بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر ملاحظہ Ú¾Ùˆ )

[41] ابن عنبہ،عمدةالطالب فی انساب آل ابی طالب، انتشارات رضی،قم، ص ۱۰۰

[42] ابوالفرج اصفھانی مقاتل الطالبین،منشوارات شریف رضی، قم ۱۴۱۶ھ،ص۲۱۶

[43] یعقوبی نقل کرتا ھے : عمر بن عبد العزیز نے اپنی خلافت کے دور میںعامر بن وائلہ کو کہ جس کا نام وظیفہ لینے والوںکی فھرست سے کاٹ دیا گیا تھا، اس کے اعتراض کے جواب میں کھا: سنا ھے تم نے اپنی شمشیر کو تیز کیا ھے،نیزہ کو تیز کیا ھے تیر اور کمان کو آمادہ رکھا ھے اور ایک امام قائم کے کہ وہ قیام کریں لہذا انتظار کرو جس وقت بھی وہ خروج کریں گے اس وقت تمھیں وظیفہ دیا جائے گا،( تاریخ یعقوبی، منشورات الشریف الرضی، قم، ۱۴۱۴ ھ، ج ۲ ص ۳۰۷ )

[44] ابو الفرج اصفھانی، مقاتل الطالبین، ج ۲، ص۲۱۰

[45] علامہ مجلسی،بحار الانوار، المکتبة الاسلامیہ،تھران،طبع دوم،۱۳۹۴ھ ق،ج۴۶ص۱۰۸

[46] شیخ طوسی، اختیارمعرفة الرجال، معروف بہ رجال کشی،ج۲ ص ۵۷۴

[47] طبری، ابی جعفر محمد بن جریر،تاریخ طبری، دارالکتب العلمیہ بیروت،طبع دوم،۱۴۰۸ھ ج۵،ص۳۱۲

[48] مکہ میں عبد اللہ بن زبیر Ú©ÛŒ حاکمیت،اس زمانے سے کہ جب اس Ù†Û’ یزید Ú©ÛŒ بیعت سے انکار کیا اور لوگوںکو اپنی طرف آنے Ú©ÛŒ دعوت دی، یھاں تک کہ  Û·Û²Ú¾ میں حجاج Ú©Û’ سپاھیوں Ù†Û’ اسے قتل کردیا، یہ Ú©Ù„ بارہ سال کا عرصہ Ú¾Û’ ابن عبدر بہ Ù†Û’ اس بارہ سال Ú©Û’ طولانی دور Ú©Ùˆ ”العقد الفرید “میں ابن زبیر Ú©Û’ فتنہ Ú©Û’ عنوان سے ذکر کیا Ú¾Û’ØŒ معاویہ Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد مدینہ Ú©Û’ حاکم Ù†Û’ ابن زبیر سے یزید Ú©ÛŒ بیعت طلب کی، یزید Ú©ÛŒ بیعت سے بچنے Ú©Û’ لئے جس وقت امام حسین (علیہ السلام)  مکہ تشریف Ù„Û’ گئے تو ابن زبیر بھی مکہ آگیا لیکن وھاں لوگوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ طرف کوئی خاص توجہ نھیں دی، اسی بنا پرمکہ میں امام حسین(علیہ السلام)  کا رھنا اسے ناگوار Ù„Ú¯ رھا تھا لہذا اس Ù†Û’ امام حسین (علیہ السلام)  سے کھا : اگر آپ Ú©ÛŒ طرح لوگ مجھے بلاتے تو میں عراق چلا جاتا، امام حسین (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ بعد یزید Ú©Û’ خلاف پرچم بغاوت بلند کر دیا یزید Ù†Û’  Û¶Û²  Ú¾ میں مسلم بن عقبہ Ú©Ùˆ ایک لشکر Ú©Û’ ساتھ مدینہ Ú©ÛŒ شورش Ú©Ùˆ دبانے اور ابن زبیر Ú©ÛŒ سر کوبی Ú©Û’ لئے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مدینہ اور پھر مکہ روانہ کیا لیکن واقعہٴ حرّہ Ú©Û’ بعد مکہ جاتے ھوئے راستہ Ú¾ÛŒ میں وہ مر گیا اس کا جا نشین حصین بن نمیر شام Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ ھمراہ مکہ گیا  (بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 next