اولیائے الٰھی توسل

علی اصغر رضوانی


توسل سے روکنا بنی امیہ کی بدعت ھے

حاکم نیشاپوری اپنی سند Ú©Û’ ساتھ ”داود بن ابی صالح “سے نقل کرتے ھیں: ایک روز مروان روضہٴ رسول  ï·º میں وارد ھوا، تو وھاں ایک شخص Ú©Ùˆ دیکھا جس Ù†Û’ اپنی پیشانی قبر رسول  ï·º پر رکھی ھوئی Ú¾Û’ØŒ اس موقع پر مروان Ù†Û’ اس کا بازو پکڑا اور کھا: تم جانتے Ú¾Ùˆ کیا کررھے ھو؟ اس شخص Ù†Û’ ایک Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛŒ سانس لی، مروان Ù†Û’ دیکھا کہ وہ شخص ابوایوب انصاری ھیں، انھوں Ù†Û’ مروان سے کھا: ھاں میں جانتا Ú¾ÙˆÚº کیا کررھا Ú¾ÙˆÚº! میں ان پتھروں Ú©ÛŒ وجہ سے یھاں نھیں آیا Ú¾ÙˆÚº ،بلکہ رسول خدا  ï·º Ú©Û’ لئے حاضر ھوا ھوں، اس Ú©Û’ بعد پیغمبر اکرم  ï·º سے نقل کیا کہ آنحضرت  ï·º Ù†Û’ فرمایا: ”دین Ú©Û’ سلسلہ میں پریشان نہ ھونا، اگر کوئی اھل والی اور حاکم ھو، بلکہ تم اس وقت دین Ú©Û’ سلسلہ میں پریشان ھونا جب کوئی نا اھل والی اور حاکم ھوجائے“۔([57])

Û³Û” پیغمبر اکرم  ï·º Ú©Û’ آثار سے ان Ú©ÛŒ برزخی حیات میں توسل

تمام مسلمان (ھمیشہ سے) اس قسم کے جائز ھونے کا نظریہ رکھتے تھے، لیکن وھابیوں نے اس کو حرام قرار دیا ھے، وھابی علماء نے اس کی حرمت کے فتوے دئے ھیں، ھم یھاں پر خلاصہ کے طور پر چند روایات نقل کرتے ھیں:

Û±Û” سمھودی شافعی Ù†Û’ مطلّب سے نقل کیا Ú¾Û’: پیغمبر اکرم  ï·º Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد صحابہ کرام، آنحضرت  ï·º Ú©ÛŒ قبر Ú©ÛŒ مٹی Ú©Ùˆ تبرک Ú©Û’ طور پر اٹھالیتے تھے، یھاں تک کہ جناب عائشہ Ù†Û’ روک دیا اور Ø­Ú©Ù… دیا: قبر Ú©Û’ چاروں طرف ایک دیوار بنادی جائے کھیں پیغمبر اکرم  ï·º Ú©ÛŒ قبر Ú©ÛŒ مٹی ختم نہ ھوجائے۔([58])

Û²Û” امام بخاری Ù†Û’ اپنی کتاب ”اعتصام“ میں اپنی سند Ú©Û’ ساتھ ابی بردہ سے نقل کیا Ú¾Û’: میں جس وقت مدینہ منورہ میں وارد ھوا، عبد اللہ بن سلام سے ملاقات ھوئی، انھوں Ù†Û’ مجھ سے کھا: ھمارے یھاں آؤ تاکہ تمھیں اس ظرف میں پانی پلاؤں جس میں آنحضرت  ï·º پانی پیا کرتے تھے تاکہ تم اس سے پانی Ù¾ÛŒ کر سیراب ھوجاؤ، نیز آنحضرت  ï·º Ú©Û’ نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ جگہ نماز پڑھو، چنانچہ میں ان Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Û’ مکان پر گیا، اور اس ظرف میں پانی پیا نیز تھوڑے خرمے کھائے اور اس مخصوص جگہ نماز پڑھی۔([59])

 Û³Û” امام بخاری Ù†Û’ کتاب ”الادب المفرد“ ([60])میں بھی عبد الرحمن بن رزین سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ فرمایا:  اتفاق سے سر زمین ”ربذہ“ سے گزر ھوا، معلوم ھوا کہ رسول اکرم  ï·º Ú©Û’ صحابی ”سلمہ بن اکوع“ وھاں رھتے ھیں، لہٰذا میں ان Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوا، ان Ú©ÛŒ خدمت میں سلام کیا، انھوں Ù†Û’ اپنے ھاتھوں Ú©Ùˆ باھر نکالا اور فرمایا: ان دونوں ھاتھوں سے پیغمبر اکرم  ï·º Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ØŒ چنانچہ Ú¾Ù… Ù†Û’ اٹھ کر ان Ú©Û’ ھاتھوں کا بوسہ دیا۔([61])

Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”

 



[1] ترتیب العین، مادہ ”وسل“۔

 

[2] لسان العرب، مادہ ”وسل“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next