اولیائے الٰھی توسل

علی اصغر رضوانی


اسی طرح منافقین کی مذمت کرتے ھوئے ارشاد ھوتا ھے:

((وَإِذَا قِیلَ لَہُمْ تَعَالَوْا یَسْتَغْفِرْ لَکُمْ رَسُولُ اللهِ لَوَّوْا رُئُوسَہُمْ وَرَاٴَیْتَہُمْ یَصُدُّونَ وَہُمْ مُسْتَکْبِرُونَ ))([24])

 â€Ø§ÙˆØ± جب ان سے کھا جاتا Ú¾Û’ کہ آؤ رسول اللہ تمھارے حق میں استغفار کریں Ú¯Û’ تو سر پھرا لیتے ھیں اور تم دیکھو Ú¯Û’ کہ استکبار Ú©ÛŒ بنا پر منھ بھی موڑ لیتے ھیں“۔

Û·Û” پیغمبر اکرم  ï·º Ú©Û’ دنیا میں آنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ آپ Ú©ÛŒ ذات سے توسل کرنا

حاکم نیشاپوری نقل کرتے ھیں: ”حضرت آدم علیہ السلام سے جب ترک اولیٰ ھوا تو انھوں Ù†Û’ بارگاہ خداوندی میں عرض کیا: پالنے والے! تجھے حضرت محمد  ï·º Ú©Û’ حق کا واسطہ میری خطا سے درگزر فرما! خداوندعالم Ù†Û’ فرمایا: ”اے آدم! تم Ú©Ùˆ یہ کلمات کس Ù†Û’ سکھائے؟! تو جناب آدم علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا:  پالنے والے! میں Ù†Û’ ساق عرش پر یہ تحریر دیکھی: ”لا الہ الا الله، محمد رسول الله“، جس سے میں سمجھ گیا کہ تیرا رسول تیرے نزدیک سب سے زیادہ کریم انسان Ú¾Û’ØŒ کیونکہ تو Ù†Û’ اس Ú©Û’ نام Ú©Ùˆ اپنے نام Ú©Û’ ساتھ قرار دیا Ú¾Û’ØŒ اس موقع پر خداوندعالم Ù†Û’ فرمایا: ھاں، میں Ù†Û’ تمھیں بخش دیا، وہ تمھاری ذریت میں سے آخری پیغمبر Ú¾Û’ØŒ اگر وہ نہ ھوتے تو تمھیں بھی خلق نہ کرتا“۔([25])

۸۔ انبیاء اور اولیاء سے ان کی زندگی میں توسل

ابن تیمیہ کا کہنا Ú¾Û’:  ØªØ±Ù…Ø°ÛŒ Ù†Û’ صحیح سند Ú©Û’ ساتھ نقل کیا Ú¾Û’ کہ پیغمبر اکرم  ï·º Ù†Û’ ایک شخص Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ اس طرح دعا کرو: ”اللّٰھم إني اٴساٴلک Ùˆ اٴتوجّہ إلیک بنبیّک“ ([26]) ØŒ (پالنے والے! میں تجھ سے سوال کرتا ھوں، اور تیرے نبی Ú©ÛŒ عزت Ùˆ جلالت Ú©ÛŒ قسم دیتا ھوں، میری حاجت Ú©Ùˆ پورا کردے) ØŒ اسی طرح ابوبکر حضرت رسول اکرم  ï·º Ú©Û’ خدمت میں تشریف لائے اور عرض Ú©ÛŒ: میں قرآن حفظ کرتا Ú¾ÙˆÚº لیکن بھول جاتا Ú¾ÙˆÚº تو آنحضرت  ï·º Ù†Û’ فرمایا: اس طرح دعا کرو:  ”اللّٰھم إني اٴساٴلک Ùˆ اٴتوجّہ إلیک بنبیّک“ ([27])

وہ مقاماتجن کے ناجائز ھونے پر اتفاق ھے:

توسل کی بعض قسمیں مسلمانوں کے اتفاق نظر سے جائز نھیں ھیں، منجملہ:

۱۔ طاغوت سے توسل:

خداوندعالم کا ارشاد ھے: ((یُرِیدُونَ اٴَنْ یَتَحَاکَمُوا إِلَی الطَّاغُوتِ وَقَدْ اٴُمِرُوا اٴَنْ یَکْفُرُوا بِہ۔۔۔))([28])

”(وہ لوگ) یہ چاھتے ھیں کہ سرکش لوگوں کے پاس فیصلہ کرائیں جبکہ انھیں حکم دیا گیا ھے کہ طاغوت کا انکار کریں“۔

۲۔ بتوں سے توسل:

 Ø®Ø¯Ø§ÙˆÙ†Ø¯Ø¹Ø§Ù„Ù… فرماتا Ú¾Û’:  ((وَیَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللهِ مَا لاَیَضُرُّہُمْ وَلاَیَنْفَعُہُم وَیَقُولُونَ ہَؤُلَاءِ شُفَعَاؤُنَا عِنْدَ اللهِ Û”Û”Û”))([29])

”اور یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر ان کی پرستش کرتے ھیں جو نہ نقصان پہنچا سکتے ھیں اور نہ فائدہ، اوریہ لوگ کھتے ھیں کہ یہ خدا کے یھاں ھماری شفاعت کرنے والے ھیں “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next