امام علی علیہ السلام کی خلافت کے لئے پیغمبر(ص)کی تدبیریں



 Ø§ÙˆØ± اللہ Ù†Û’ دودھ بڑھائی Ú©Û’ دور Ú¾ÛŒ سے ان Ú©Û’ ساتھ ایک عظیم ترین ملک Ú©Ùˆ کردیا تھا جو ان Ú©Û’ ساتھ بزرگیوں Ú©Û’ راستہ اور بہترین اخلاق Ú©Û’ طور طریقہ پر چلتا رہتا تھا، اور روزانہ میرے سامنے اپنے اخلاق کا ایک نشانہ پیش کرتے تھے، اور پھر مجھے اس Ú©ÛŒ اقتداء کرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا کرتے تھے۔

وہ سال میں ایک زمانہ غار حرا میں گزارتے تھے جھاں صرف میں انھیں دیکھتا تھا اور کوئی دوسرا نہ ھوتا تھا اس وقت رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)اور خدیجہ کے علاوہ کسی گھر میں اسلام کا گزر نہ ھوا تھا، اور ان میں کا تیسرا میں تھا، میں نور وحی رسالت کا مشاہدہ کیا کرتا تھا اور خوشبوئے رسالت سے دماغ معطر رکھتا تھا۔

میں Ù†Û’ نزول وحی Ú©Û’ وقت شیطان Ú©ÛŒ چیخ Ú©ÛŒ آواز سنی تھی، اور عرض Ú©ÛŒ تھی:  یا رسول اللہ! یہ چیخ کیسی Ú¾Û’ØŸ تو فرمایا کہ یہ شیطان Ú¾Û’ جو اپنی عبادت سے مایوس ھوگیا Ú¾Û’ØŒ تم وہ سب دیکھ رھے Ú¾Ùˆ جو میں دیکھ رھا ھوں، اور وہ سب سن رھے Ú¾Ùˆ جو میں سن رھا ھوں، صرف فرق یہ Ú¾Û’ کہ تم نبی نھیں ھو، لیکن میرے وزیر بھی Ú¾Ùˆ اور منزل خیر پر بھی ھو۔“

Û´Û”  جب پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ مدینہ Ú©ÛŒ طرف ہجرت کرنا چاھی تو حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ انتخاب کیا تاکہ وہ آپ Ú©Û’ بستر پر سوجائیں، (رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ پاس) موجود امانتوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ مالکوں تک پھنچا دیں اور پھر بنی ھاشم Ú©ÛŒ عورتوں Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر مدینہ Ú©ÛŒ طرف ہجرت کر جائیں۔“[6]

ÛµÛ”  رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ جوانی Ú©Û’ عالم میں اپنا داماد بنا لیا اور دنیا Ú©ÛŒ بہترین خاتون یعنی حضرت فاطمہ زھرا (سلام اللہ علیھا) سے آپ کا نکاح کیا، یہ اس عالم میں تھا کہ ابوبکر اور عمر Ú©Û’ رشتہ Ú©Ùˆ ردّ کردیا تھا[7]

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے شادی کے موقع پر (جناب فاطمہ سلام اللہ علیھا سے) فرمایا:

”میں نے تمھاری شادی ایسے شخص سے کی ھے جو اسلام میں سب سے پھلا، علم میں سب سے زیادہ اور حلم میں سب سے عظیم ھے۔“[8]

۶۔ اکثر جنگوں میں مسلمانوں یا مھاجرین کا پرچم حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے ھاتھوں میں ھوتا تھا[9]

 Û·Û” حضرت علی علیہ السلام حجة الوداع میں پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ قربانی میں شریک تھے[10]

۸۔ پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنی حیات طیبہ میں آپ کو ایک ایسا مخصوص امتیاز دے رکھا تھا کہ جس میں کوئی دوسرا شریک نھیں تھا، یعنی آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اجازت دے رکھی تھی کہ حضرت علی علیہ السلام سحر کے وقت آپ کے پاس آئیں اور گفتگو کریں[11]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next