کتاب شناسی امام مہدی(علیہ السلام)



چوتھا نکتہ: کتاب کی آخری فصل۔

کتاب کی آخری بحث۔ یعنی چوتھی فصل۔ گرامی قدر اور محترم محقق ڈاکڑ عبد الجبار شرارة کی مشتر کہ کار کردگی کا نتیجہ ھے۔

ترجمہ کے سلسلہ میں موجودہ کتاب معصومین(ع)کی احادیث کے سنھرے کلمات اور گذشتہ صدیوں کے مولفین کے کلمات سے بھری پڑی ھے جھاں پر علمی بحث عقلی روش پر مبتنی ھے، اسناد کے نقل کرنے اور اس کے مفھوم و معنی سے درست اور دقیق استفادہ کرنے میں فوق العادہ حیثیت کی حامل ھے، مترجم کا اصلی اور دلچسپ ہدف ”ترجمہ میں دقت اور استحکام ھے“ لہٰذا ممکن ھے کہ بعض الفاظ یا کچھ عبارتیں تحریر کی زیبائی اورانتخاب کے اعتبار سے کمی کی حامل ھوں کہ جس میں مورد اشارہ متن کی خصوصیت تاثیر نہ رکھتی ھو۔

انتظار ققنوس نامی کتاب کے مباحث ایک اصلی تقسیم بندی اور چند فرعی تقسیم بندی کی بنیاد پر منقسم ھوئے ھیں۔ اور اس کے بعد کے مطالب دوحصے اور دس فصل سے زیادہ میں تنظیم ھوئے ھیں۔

پھلا حصہ: موعود شناسی

دوسرا حصہ: مہدی باوری (عقیدہٴ مہدویت)

اس کے درمیان پھلے حصہ کی چار فصل اور ایک مقدمہ، استاد العمیدی کی تالیف ھے۔ پھلے حصے کے تعلیقات اور کتاب کے دوسرے حصے کے مطالب مترجم کے اضافات میں شمار ھوتے ھیں۔

اس کاراز کہ کتاب کے مباحث ان دو حصوں کے قالب میں بیان کئے گئے ھیں یہ ھے کہ ”مہدویت“ ایک ”عقیدہ“کی حیثیت سے دورخ سے قابل تحقیق ھے

۱۔ عنصر ایمان

۲۔موضوع ایمان



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 next