شیعه منابع پر ایک سرسری نظر



کتاب منتقلہ الطالبیین میں ذریت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور سادات کی مھاجرت سے متعلق تحقیق کی گئی ھے، ان مطالب سے استفادہ کرتے ھوئے ابتدائی صدیوں میں اسلامی سرزمینوں پر تشیع سے متعلق تحقیق کی جا سکتی ھے۔

 <Û¸>کتب ا حادیث

تاریخ تشیع کے دوسرے منابع میں سے حدیث کی کتابیں ھیں عرف اھل سنت میں حدیث سے مراد قول، فعل اور تقریر رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ھے، لیکن شیعوں نے رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ائمہ معصومین(علیہ السلام) کو بھی شامل کیا ھے اور شیعہ رسول کے ساتھ ائمہ معصومین(علیہ السلام) کے قول، فعل اورتقریر کوبھی حجت مانتے ھیں ، اھل سنت کی کتابوں میں صحیح بخاری(۱۹۴۔۲۵۶)مسند احمد بن حنبل(۱۶۴۔۲۴۱) مستدرک علی الصحیحین حاکم نیشاپوری(ف۴۵۰)صحابہ کے درمیان تشیع اور امیرالمومنین(علیہ السلام) کی حقانیت( جو تشیع کی بنیادھے) کی تحقیق کے لئے بھترین کتابیں ھیں۔

شیعہ حضرات کی حدیث کی کتابیں جیسے کتب اربعہ: الکافی کلینی(۳۲۹ھ)، من لا یحضرہ الفقیہ صدوق(ف۳۸۱ھ) تہذیب الاحکام و استبصارشیخ طوسی(وفات ۳۶۰ھ)اوردوسری کتابیں جیسے امالی،غررالفوائدو درر القلائدسید مرتضیٰ(۳۵۵۔۴۳۶) الاحتجاج طبرسی(چھٹی صدی)شیعہ احادیث کا عظیم دائرة المعارف(انسائیکلوپیڈیا) بحارالانوار مجلسی(۱۱۱۱ھ) وغیرہ کہ جو اھل سنت کی کتابوںپر امتیازی حیثیت رکھتی ھیں، اس کے علاوہ شیعوں کے فروغ، ان کے رھائشی علاقے، ان کے اجتماعی روابط اور ائمہٴ معصومین(علیہ السلام) کے ساتھ انکے اربتاط کے طریقہ کار کا اندازہ ان کی حدیثوں سے لگایا جا سکتا ھے۔

<۹>کتب ملل ونحل

اس سلسلہ میں اھم ترین ماخذشھرستانی(۴۷۹۔۵۴۸) کی کتاب ملل ونحل ھے، یہ کتاب جامعیت اورماخذ کے قدیم ھونے کے اعتبار سے بھترین منابع میں شمار ھوتی ھے بلکہ یہ کتاب محققین اور دانشمندوں کے لئے مرجع ھے اگرچہ موٴلف نے مطالب کو بیان کی میں تعصب سے کام لیا ھے،اس نے کتاب کے مقدمہ میں ۷۳فرقہ والی حدیث کا ذکر کیا ھے اور اھل سنت کو فرقہ ناجیہ قرار دیا ھے حتی الامکان شیعہ فرقوں کی تعداد بڑھانے کی کوشش کی گئی ھے تاکہ ثابت کرے کہ شیعہ فرقوں کی کثرت شیعوں کے بطلان پر دلیل ھے، شھرستانی نے مختاریہ، باقریہ، جعفریہ، مفضلہ، نعمانیہ، ھشامیہ، یونسیہ جیسے فرقوں کو بھی شیعہ فرقوں میں شمار کیا ھے جب کہ ان فرقوں کا خارج میں کوئی وجود ھی نھیں ھے، جیسا کہ مقریزی نے اپنی کتاب خطط میں کھاھے کہ شیعہ فرقوں کی تعدادتین سو ھے لیکن ان کو بیان کرتے وقت بیس سے زیادہ فرقہ نھیں بیان کرسکا۔

 Ù…لل ونحل Ú©ÛŒ جملہ قدیم ترین ا ور اھم ترین، اشعری قمی Ú©ÛŒ المقالات والفرق اور نو بختی Ú©ÛŒ فرق الشیعہ Ú¾Û’Û” اشعری قمی اور نو بختی کا شمارشیعہ علماء اوردانشوروں میں ھوتاھے جن کا زمانہ تیسری صدی ھجری کا نصف دوم Ú¾Û’Û”

کتاب” المقالات و الفرق “معلومات کے لحاظ سے کافی وسیع ھے اور جامعیت رکھتی ھے لیکن اس کے مطالب پراگندہ ھیں اورمناسب ترتیب کی حامل نھیں ھے۔ بعض محققین کی نظر میں نوبختی کی کتاب فرق الشیعہ حقیقت میں کتاب المقالات والفرق ھی ھے۔

 



[1] ابولفرج اصفھانی، مقدمہ کتاب مقاتل الطالبین، منشورات الشریف الرضی، قم، طبع دوم ۱۴۱۶ھ، ص۲۴

[2] ابوالفرج اصفھانی،مقاتل الطالبین،منشورات الشریف الرضی،قم،طبع دوم،۱۴۱۶ھجری، ص۲۴۔

[3] الشیرازی،سید علی خا ن، الدرجات الرفیعہ فی طبقا ت الشیعہ،موٴسسة الوفا، بیروت ص۳،۴۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next