شیعه منابع پر ایک سرسری نظر



<۶> کتب اخبار

<۷>کتب نسب

<Û¸>کتب حدیث 

 <Û¹>کتب ملل ونحل

< ۱>تاریخ عمومی

اس کتاب میں تاریخ تشیع کی تحقیق زیادہ تر ان کتابوں سے کی گئی ھے جو پھلی صدی ھجری یا تاریخ خلفاء یا اس جیسے دور میں لکھی گئی ھیں، جیسے تاریخ یعقوبی، مروج الذھب، تاریخ طبری، الکامل فی التاریخ، الامامة والسیاسة، العبر، تاریخ خلفاء، شرح نھج البلاغہ ابن ابی الحدید، حتیٰ وہ تحقیقی اور تاریخی کتابیں جو معاصرین نے لکھی ھیں، تاریخ کی عمومی کتابوں میں سے سب سے زیادہ جس سے فائدہ اٹھا یا گیا ھے وہ تاریخ یعقوبی اور مروج الذھب ھے، ان دو کتابوں میں تقریباًبے طرف ھوکر تاریخی حوادث اور واقعات کو لکھا گیا ھے اور اس میں حقیقت پوشی سے کام نھیں لیا گیا ھے، یعقوبی نے اصحاب پیغمبرکی ابو بکر کی خلافت سے مخالفت کو تفصیل سے بیان کیا ھے[7]نیزپیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رحلت کے بعد جو گروہ بندیاں ھوئیں انھیں بھی بیان کیا ھے،وہ ان واقعات اور حوادث کو ذکر کرتے ھیں جوتاریخ شیعہ سے مربوط ھیں جیسے حکومت امیرالمومنین[8]،صلح امام حسن(علیہ السلام)[9]، شھادت حجر بن عدی[10]، شھادت عمرو بن حمق[11]اور شھادت امام حسین(علیہ السلام)[12]کو اپنی قدرت و توانائی کے مطابق بیان کیا ھے اور اس نے حقّ مطلب کو تقریبا ادا کیا ھے۔

مسعودی ایسے موٴرخ ھیں جنھوں نے کتاب مروج الذھب اور التنبیہ والاشراف میں حقیقت کو چھپانے میں تعمد سے کام نھیں لیاھے، نیز کتاب مروج الذھب اور التنبیہ والاشراف میں سقیفہ کا خلاصہ بیان کیا ھے، اصحاب کے درمیان ا ختلاف اور بنی ھاشم کا ابوبکر کی بیعت نہ کرنے کو ذکر کیا ھے[13]مسعودی نے اس کتاب میں دوسری جگہ قضیہ فدک کو تحریر کیا ھے،[14]جو بھی واقعات امیرالمومنین(علیہ السلام) اور شھادت امام حسین(علیہ السلام) کے دوران وجود میں آئے ھیں ان کو تفصیل سے بیان کیا ھے[15]اس کے علاوہ مروج الذھب میں جگہ جگہ شیعوں کے نام ان کے قبیلوں اور دشمنان اھل بیت کے ناموں کو ذکر کیا ھے، اسی طرح ائمہ اطھار علیھم السلام کی وفات کے تمام سال کو ان کی مختصرحیات طیبہ کے ساتھ بیان کیا ھے خصوصی طور سے دوسری صدی ھجری میں علویوں کے قیام کی بطورمفصل وضاحت کی ھے۔[16]

<۲>ائمہ علیھم السلام کی زندگانی

ائمہ علیھم السلام کی زندگی سے مربوط جو کتابیں ھیں ان میں شیخ مفید ۺ کی کتاب الارشاد، ابن جوزی کی تذکرةالخواص کی بھت زیادہ اھمیت رکھتی ھیں ۔

کتاب الارشاد مھم ترین شیعوں کا پھلا مآخذ ھے جس میں بارہ اماموں کی زندگی موجود ھے اس اعتبار سے کہ امیرالمومنین(علیہ السلام) کی زندگی کا بعض حصہ رسول اسلا م(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے زمانہ میں تھا،پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی سیرت کو بھی اس کتاب میں بیان کیا گیا ھے خصو صا آنحضرت کی جنگیں،جنگ تبوک کے علاوہ حضرت علی(علیہ السلام) تمام جنگوں میں موجود تھے، اس کتاب کے بارے میں صرف اتنا ھی کھناکافی ھے کہ تاریخ تشیع اور امام معصوم کی زندگی کی تاریخ کے بارے میں کوئی بھی محقق اس کتاب سے بے نیاز نھیں ھے۔

<Û³> کتب فتن Ùˆ حروب               

یہ کتاب ان جنگوںکے بیا ن سے مخصوص ھے جو مسلمانوں کی تاریخ نگاری میں کافی اھمیت کی حامل ھیں، ان میں سے قدیم ترین کتاب وقعةالصفین ھے جونصربن مزاحم منقری(متوفی ۲۱۲ھ)کی تالیف ھے۔ جس میں صفین کے واقعہ میں اور جنگ کو بیان کیا گیا ھے، اس کتاب میں حضرت علی(علیہ السلام) اور معاویہ کے درمیان مکاتبات اور حضرت کے خطبات اور مختلف تقریروں کے سلسلہ میں اھم اطلاعات موجود ھیں ، اس کتاب کے مطالب کے درمیان مفید معلومات اصحا ب پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حضرت علی(علیہ السلام) سے متعلق خیا لات اور عرب کے مختلف قبائل کے درمیان تشیع کے نفوذ کی عکاسی پائی جاتی ھے۔

کتاب الغارات موٴلف ابراھیم ثقفی کوفی۲۸۳ھ یہ کتاب بھی ایک اھم منابع میں سے ھے جو اسی سلسلے میں لکھی گئی ھے اس کتاب میں امیرالمو منین(علیہ السلام) کی خلافت کے زمانے کے حالات بیان کئے گئے ھیں، اس کتاب میں معاویہ کے کا رندوں اور غارت گروں کے بارے میں کہ جوحضرت علی(علیہ السلام) کی حکومت میں تھے تحقیق کی گئی ھے، اس کتاب سے امیرالمومنین(علیہ السلام) کے دور کے شیعوں کے حالات کو سمجھا جا سکتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next