جھوٹ کے بارے میں آٹھ نکات



ہو جائے ۔البتہ شرط یہ ہے کہ اس رقم کو صحیح اور منظم پروگرام کے تحت جمع اور خرچ کیا جائے۔

            روزے کا تیسرا اور اہم ترین فلسفہ ریاضتِ نفس ' ترکِ گناہ Ú©ÛŒ مشق اور تقویٰ Ú©ÛŒ صفت کا حاصل کرنا ہے۔

            حقیقی روزہ دار' ماہِ رمضان میں' انتہائی سنجیدگی اور توجہ Ú©Û’ ساتھ ہر قسم Ú©Û’ ارتکابِ گناہ سے پرہیز کرتا ہے' حتیٰ روزے Ú©ÛŒ وجہ سے جائز لذتوں مثلاً کھانے پینے' سے بھی اجتناب کرتا ہے اور قربتاً الیٰ اﷲ ایک ماہ تک مسلسل یہ جسمانی اور روحانی مشق جاری رکھتا ہے۔

            ایسا شخص جو پورا ایک مہینہ اس طرح احتیاط اور پرہیز Ú©Û’ ساتھ بسر کرتا ہے' وہ ایک ایسی قدرت اور مضبوط ارادے کا مالک بن جاتا ہے' جس Ú©Û’ ذریعے ماہ ِرمضان Ú©Û’ بعد بھی اس خود احتیاطی اور تقویٰ Ú©ÛŒ حفاظت کرسکتا ہے۔ اور یہ روزے Ú©Û’ نتیجے میں مرتب ہونے والا اہم ترین اثر ہے۔ قرآن مجید میں بھی اس نکتے Ú©ÛŒ جانب اشارہ کیا گیا ہے:

یاَ ایُّھَاالَّذِینَ ئَ امَنُواْ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِینَ مِن قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ۔''

''اے اہل ایمان' تم پر روزہ واجب کیا گیا ہے' جیسے کہ تم سے پہلے والوں پر بھی واجب کیا گیا تھا' شایدکہ تم متقی ہو جائو۔''(سورئہ بقرہ ٢ ـ آیت ١٨٣)

 

 

 

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10