جھوٹ کے بارے میں آٹھ نکات



٣:نظر نہ آنے والے جھوٹ سے بھی غافل نہیں رہنا چاہئے۔

    نفاق سب سے بڑا جھوٹ ہے 'قرآن کریم میں بارہا منافق Ú©Ùˆ جھوٹا کہا گیا ہے۔

    اگر کوئی خود Ú©Ùˆ روشن فکریا مقدس ہستی ظاہر کرے'جبکہ حقیقتاً وہ ایسا نہ ہو تو یہ بھی جھوٹ ہے۔

٤:کوشش کیجئے کہ کہیں خدا سے بھی جھوٹ نہ بولنے لگیں۔

 Ø§Ø­Ø§Ø¯ÛŒØ« میںآیا ہے کہ کبھی جب انسان نماز میں تکبرة الاحرام کہتا ہے تو خداوند عالم اسکے پاس ایک فرشتہ بھیجتا ہے جو اس سے کہتا ہے کہ یاکاذب اتخد عنی( اے جھوٹے !  مجھے دھوکا دیتا ہے)Û” کیاتیرا اﷲ اکبر کہنا ' سچا ہے ØŸ کیا توواقعاً مجھے ہر Ø´Û’ اور ہر ایک سے برتر سمجھتا ہے؟ بزرگ تر مانتا ہے ØŸ

٥ : جھوٹا وعدہ بھی ' جھوٹ کے زمرے میں آتا ہے۔

پیغمبر اسلام صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد ہے : لادین لمن لا عھد لہ (جو عہد کا پکا نہیں اس کا دین نہیں ۔ بحار الانوار ـ ج ٧٢ ـ ص ٩٦)

 

آنحضرت ۖ ہی نے فرمایا ہے : جو کوئی بھی لوگوں پر ظلم و ستم روا نہ رکھے' جھوٹ نہ بولے' وعدہ کرنے کے بعد وعدہ خلافی نہ کرے' وہ ان لوگوں میں سے ہے جن کی جوانمردی کامل ہے۔ جن کی عدالت آشکارا ہے اور جن کی غیبت حرام ہے۔ (بحارالانوار ـ ج ٧٢ ـ ص ٩٢)قرآن کریم فرماتا ہے : واذکر فی الکتاب اسماعیل انہ کان صادق الوعد (اور اپنی کتاب میں اسماعیل کا تذکرہ کرو کہ وہ وعدے کے سچے تھے ۔سورئہ مریم ١٩ـ آیت ٥٤)

٦ : جھوٹ سننا بھی گناہ ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next