جھوٹ کے بارے میں آٹھ نکات



            ان آیات Ú©ÛŒ رو سے جب کوئی حکومت خود خم ٹھونک کر جنگ Ú©Û’ لئے آمادہ ہو اور چاہتی ہو کہ کسی فرد' قوم یا کمزور اور لاچار بنا دیئے گئے افراد Ú©Ùˆ ملیا میٹ کر دے تو انسانوں پر لازم ہے کہ انفرادی یا اجتماعی صورت میں اپنا دفاع کریں 'اسی طرح مستضعفین کا دفاع اور انہیں جارحیت سے محفوظ رکھنا بھی ان کا وظیفہ ہے ۔کیونکہ اگر انسان میں طاقت Ùˆ قدرت پائی جاتی ہو تو اس پر مظلوم Ú©ÛŒ حمایت واجب ہے۔

            ایسی صورت میں انسان جنگ کر سکتا ہے اور اپنے دفاع اور تحفظ (Self Defence)کا اصول اس جنگ Ú©Ùˆ جواز فراہم کرتا ہے Û” کیونکہ اسلام اور دنیا Ú©ÛŒ تمام مہذب اقوام' اپنی ذات کا دفاع جائز قرار دیتی ہیں۔ لہٰذا قدرتی بات ہے کہ انسان پر جن چیزوں کا دفاع واجب ہے ان Ú©Û’ تحفظ Ú©Û’ لئے اسے اپنی تمام صلاحیتوں سے استفادہ کرنا چاہئے۔

            اس سے بھی قطع نظر تمام عرب اور اسلامی حکومتیں اور ان Ú©Û’ باشندے امریکہ پر یہ الزام لگا سکتے ہیں کہ وہ اسرائیل Ú©ÛŒ اندھی حمایت اور تائید کرتا ہے۔ اسرائیل امریکی ہتھیاروں Ú©Û’ ذریعے فلسطینیوںکے خلاف دہشت گردی کا مرتکب ہوتا ہے۔

             Ù¾Ø³ اگر اس امریکی اصول پر عمل کریں تو کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ ان دہشت گردیوں Ú©ÛŒ حمایت اور تائید کرتاہے جو آج فلسطینیوں' عربوں اور مسلمانوں Ú©Û’ خلاف ہو رہی ہیں۔

            لہٰذا' امریکی منطق Ú©ÛŒ بنیاد پر ہم بن لادن ' القاعدہ اور امریکہ اور اسکے مفادات Ú©Û’ خلاف سرگرم عمل تمام تنظیموں Ú©Ùˆ بے قصور قرار دے سکتے ہیں ۔کیونکہ امریکہ بھی تو اسرائیل Ú©ÛŒ مطلق حمایت کرتا ہے اور حکومت ِاسرائیل Ú©Û’ اعمال Ú©Ùˆ جائز قرار دیتا ہے۔

            لہٰذا اگر ہم صحیح طریقے سے مسئلے کا جائزہ لیں تو اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ کسی شرعی ' قانونی ' اور تہذیبی اصول Ú©ÛŒ بنیاد پراس بات Ú©Ùˆ جائز قرار نہیں دیا جا سکتا کہ ایک حکومت دوسری حکومت Ú©Û’ خلاف صرف اس وجہ سے اعلانِ جنگ کرے کہ وہ اس Ú©Û’ خلاف جرم Ú©Û’ ملزموں کواسکے حوالے نہیں کرتی۔

            دوسری طرف طالبان حکومت (جن Ú©Û’ تصور ِاسلام Ú©Ùˆ ہم درست نہیں مانتے' اسی طرح ان Ú©Û’ فہم اسلام بالخصوص خواتین Ú©Û’ بارے میں ان Ú©Û’ خیالات سے اختلاف رکھتے ہیں) Ù†Û’ سچ یا جھوٹ ' ان حملوں سے کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔

            طالبان حکومت Ù†Û’ امریکہ Ú©Ùˆ تجویز پیش Ú©ÛŒ ہے کہ بن لادن اور القاعدہ Ú©Û’ بارے میں اپنے ثبوت ان Ú©Û’ حوالے کرے 'تاکہ افغانستان یا کسی بھی غیر جانبدارملک میں ان پر مقدمہ چلایا جا سکے اور امریکہ اپنی تمام قانونی صلاحیتوں Ú©Û’ ساتھ انہیں سزا دلانے Ú©ÛŒ کوشش کرے تاکہ اسلامی قوانین Ú©Û’ مطابق انہیں سزا دی جائے۔ کیونکہ ان پر جس بات کا الزام لگایا جا رہا ہے اسلام کسی صورت اسکی اجازت نہیں دیتا۔

            یہی نکتۂ نظر دنیائے اسلام Ú©Û’ علما Ú©Û’ خیالات میں دکھائی دیتا ہے۔ ان سب Ù†Û’ ان

            روزے Ú©ÛŒ تعریف اور اس سے متعلق مسائل Ú©Û’ بارے میں ہم Ù†Û’ جو Ú©Ú†Ú¾ عرض کیا ہے وہ فقہا Ú©Û’ فتاویٰ Ú©Û’ مطابق تھا لیکن علمائے اخلاق Ú©Û’ نزدیک ان چیزوں کا دائرہ بہت زیادہ وسیع ہے جن سے روزے Ú©Û’ دوران پرہیز کرنا چاہئے۔ ان علما Ú©Û’ بقول :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next