جھوٹ کے بارے میں آٹھ نکات



            یہ بات پیش نظر رکھنی چاہئے کہ یہ کام ناممکن نہیں ہے۔ اس وادی میں قدم رکھنے والے افراد Ú©Ùˆ خداوند عالم Ú©ÛŒ الطاف ِخفیہ حاصل ہوتی ہیں' جیسا کہ قرآن کریم فرماتا ہے : وَالَّذِینَ جَا ھدُو اْ فِینَا لَنَھْدِ یَنَّھُمْ سُبُلَنَا ( جو لو Ú¯ ہماری راہ میں جہاد کرتے ہیں ہم انہیں ضرور اپنے راستے Ú©ÛŒ ہدایت کریں گے۔سورئہ عنکبوت ٢٩ Ù€ آیت ٦٩)

٢ ـ جوانی میں حاصل مواقع

            بے Ø´Ú© کامیابی Ùˆ کامرانی Ú©Û’ متعدد اسباب ووجوہات میں سے ہے ایک سبب اور وجہ سازگار اور موافق حالات اور مواقع سے ٹھیک ٹھیک فائدہ اٹھانا ہے۔جوانی کا شمار ایسے ہی مناسب موقعوں میں ہوتا ہے۔

            روحانی صلاحیت اور جسمانی قوت' وہ قیمتی سرمایہ ہے جسے خداوند عالم جوان Ú©Û’ اختیار میں دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیشوایانِ دین Ù†Û’ ہمیشہ جوانی Ú©Û’ موقع سے استفادے Ú©ÛŒ تاکید Ú©ÛŒ ہے۔ اس بارے میں امام علی  Ù†Û’ فرمایا ہے : بادِ رِالفُرصَةَ قَبلَ اَن تکُونَ غُصَّةَ

( فرصت سے فائدہ اٹھائو قبل اسکے کہ اس کے ہاتھ سے نکل جانے پر رنج و اندوہ کا سامنا کرنا پڑے۔نہج البلاغہ ـ مکتوب ٣١)

            آپ  ہی Ù†Û’ آیۂ شریفہ :لاَتَنَسَ نَصِیبَکَ مِنَ الدُّنْیَا (دنیا میں اپنے حصے Ú©Ùˆ

سکتی ہے اور اسکے نتیجے میں دور دراز تمنائوں کو کم کیا جا سکتا ہے اور دائمی عزت و سعادت حاصل کی جا سکتی ہے۔

امام خمینی  کا انتباہ

            ''پس اے میرے عزیز! یہ بات دھیان میں رکھ کہ ایک پر خطر اور ایسا سفرتجھے در پیش ہے جس پر بہر صورت تجھے روانا ہونا ہے'اس سفرکا زادِ راہ علم اور عملِ نافع ہے' اسکے وقت کا بھی علم نہیں' ممکن ہے انتہائی Ú©Ù… وقت باقی ہو اور موقع ہاتھ سے جاتا رہے۔ انسان نہیں جانتا کہ Ú©ÙˆÚ† کا نقارہ کب بجا دیا جائے گا 'جس Ú©Û’ بعد لامحالہ اسے رخت ِسفر باندھنا ہے۔میری اور تمہاری ان طول طویل آرزئووں Ù†Û’ جو حبِ نفس ' شیطان Ú©ÛŒ مکاریوں اور اس ملعون Ú©Û’ شاہکاروں میں سے ہیں' ہماری توجہات Ú©Ùˆ اس طرح عالم آخرت سے ہٹا کر رکھا ہے کہ ہم اسکے بارے میں بالکل نہیں سوچتے۔

             Ø§Ú¯Ø± ہم سفر میں خطرات اور رکاوٹیں محسوس کریں اور ان Ú©ÛŒ اصلاح Ú©ÛŒ خاطر بارگاہ ِالٰہی میں توبہ' پشیمانی اور رجوع نہ کریں اور زادِ راہ جمع کرنے کا کوئی اہتمام نہ کریں' تو مقررہ اجل ناگاہ حملہ آور ہو Ú©Û’ بغیر زادِ راہ Ú©Û’ ہمیں اچک Ù„Û’ گی۔ ایسی صورت میں نہ ہمارے دامن میں عملِ صالح ہوں Ú¯Û’' نہ علمِ نافع ' جبکہ عالمِ آخرت کا پَیّا انہی دو چیزوں Ú©Û’ محور پر گھومتا ہے اور ہم Ù†Û’ ان میں سے کسی ایک کا بھی بندوبست نہیں کیا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next