دنیا کی حقیقت حضرت علی(علیه السلام)کی زبانی



''اور یہ زندگانی دنیا ایک کھیل تماشے کے سوا اور کچھ نہیں ہے ''

(انماالحیاۃ الدنیالعب ولھووزینۃ وتفاخر بینکم) (۱۹)

''یاد رکھو کہ زندگانی دنیا صرف ایک کھیل تماشہ ،آرائش باہمی فخرومباہات اور اموال واولاد کی کثرت کا مقابلہ ہے ''

خداوند عالم نے دنیا کے جس رخ کو لہو ولعب قرار دیا ہے وہ اسکا ظاہری رخ ہے ۔اور لہو ولعب سنجیدگی اور متانت کے مقابلہ میں بولاجاتا ہے ۔۔۔

البتہ انسان اسی وقت لہو ولعب میں گرفتار ہوتا ہے کہ جب وہ دنیا کے ظاہری روپ پر نظر رکھے اور سنجیدگی و متانت سے دو ر رہے چنانچہ اگر وہ دنیا کے ظاہرکے بجائے اس کے باطن پر توجہ رکھے تو لہو ولعب (کھیل کود)سے بالکل دور ہوکر زاہد وپارسا بن جائیگا اور دنیا کے دوسرے معاملات میں الجھنے کے بجائے اسے صرف اپنے نفس کی فکر لاحق رہے گی۔کیونکہ دنیا''لُماظۃ''ہے ۔

مولائے کائنات (ع)فرماتے ہیں :

'' ألا مَن یدع ھذہ اللُّماظۃ '' (۲۰)

''کون ہے جو اس لماظہ کو چھوڑ دے ''لماظہ منھ کے اندر بچی ہوئی غذا کو کہا جاتاہے ''۔

حضرت علی (ع):

'' اُحذّرکم الدنیا فانھا حلوۃ خضرۃ، حُفّت بالشھوات '' (۲۱)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next