اسلام کے سیاسی نظریہ کی بحث کی اھمیت اور ضرورت



”( اے رسول) تم کھدو کہ سچی بات (کلمہٴ توحید) تمھارے پروردگار کی طرف سے (نازل ھوچکی ھے) بس جو چاھے مانے اور جو چاھے نہ مانے“

لیکن اگر وہ کھیں کہ ھم اسلام کو قبول کر تے ھیں لیکن پھر اسلام کو ان مسائل پر شامل ھونے کا انکار کرتے ھیں، او راسلام کے اکثر اجتماعی مسائل پر کیوںاعتراض کرتے ھیں؟ کیا جو کچھ قرآن وسنت میں موجود ھے اسلام نھیں ھے؟ کہ تم لوگ نہ نماز کو قبول کرتے ھو اور نہ ھی دوسری عبادتوں کو ؟ تمھارا ایمان نہ اسلام کے اجتماعی مسائل پر ھے اور نہ ھی اس کے سیاسی مسائل پر، نہ تم اسلامی نکاح کو قبول کرتے ھو اور نہ ھی طلاق کو، اور اسی طرح دوسرے احکام کو قبول نھیں کرتے، تو پھر اسلام میں کیا چیز باقی ھے کہ جس اسلام کا تم دم بھرتے ھو وہ کیا ھے؟ یہ باتیں صرف سادہ لوح افراد کے لئے موثر ھوسکتی ھیں لیکن دانشمنداور پڑھے لکھے افراد کے لئے بے مایہ اور فضول ھیں،بھر حال دین یعنی انسانی زندگی الھٰی رنگ وڈھنگ کے ساتھ ھونا:

( صِبْغَةُ اللّٰہ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہ صِبْغَةً) (2)

”( مسلمانوں سے کھدو کہ) رنگ تو خدا ھی کا رنگ ھے جس میں تم رنگے ھوئےھو“

انسانی زندگی الھٰی رنگ وڈھنگ میں بھی ھوسکتی ھے اور شیطانی رنگ وڈھنگ میں بھی، لیکن اگر انسانی زندگی الھٰی رنگ وڈھنگ میں ھو تو پھرواقعاً اسلام کامل ھے ،اگر ھم چاھیں کہ الھٰی رنگ وڈھنگ اور اس کی مرضی کے بارے میں گفتگو کریں تو پھلے ھمیں دینی منابع کوپھچاننا ضروری ھے اور اسلام کی شناخت کے لئے قرآن، سنت اور عقل کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نھیں ھے، اور یھی طریقے اسلام کے تما م عبادی، سیاسی، اجتماعی او رانفرادی مراحل کو شامل ھے ۔

اور جیسا کہ ھم نے کھا کہ قرآن پر ایک سرسری نظر کافی ھے تاکہ ھمارے لئے یہ بات ثابت ھوجائے کہ وہ دین جو قرآن میں موجود ھے او رقرآن دین کا اصل منبع ھے، ممکن نھیں کہ اس اسلام میں سیاسی اور اجتماعی مسائل کو چھوڑ دیا گیا ھو اور قوانین کا مجموعہ سیاسی اور اجتماعی مسائل سے خالی ھو، یھاں تک کہ عبادی مسائل سے بھر پور ھو،اور یہ سلسلہ اسلام سے مرتبط نھیں ھے، کیونکہ وہ اسلام جو قرآن نے بیان کیا ھے ھم اس اسلام کا دفاع کرتے ھیں اور یہ اسلام سیاسی، اجتماعی اور عبادی مسائل کو شامل ھے اور سیاست اسلام کے مھم ارکان اور اس کے فرمانروائی کے اصل دائرے میں سے ھے، اور امریکن اور یورپین رائٹروں کے مطابق اسلام سے ھمارا کوئی ربط نھیں ھے اور اس کو حقیقی اسلام کی حقیقت سے دور اور اجنبی مانتے ھیں ۔

 

حوالے

1 سورہ کھف آیت 2۹

2 سورہ بقرہ آیت 13۸



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9