حضرت امام مهدی(ع) کی ولادت کے متعلق علمائے اھل سنت کا اعتراف



۹۔ سلیمان ابراھیم معروف بہ قندوزی حنفی (م ۱۲۷۰ھ) قندوزی کو علماء کے اس گروہ میں شمار کرنا چاھیئے جنھوں نے امام مہدی(علیہ السلام) کی ولادت اور ان کے منتظر ھونے کی تصریح کی ھے ان باتوں اور دلیلوں سے کھیں زیادہ یقینی حدیث اور قطعی خبر یہ ھے کہ قائم کی ولادت نیمہ شعبان ۲۵۵ھ کی شب کو -”سامرا“ شھر میں ھوئی ھے[24]

اسی حد تک علماء اھل سنت Ú©Û’ نظر یات نقل کرنے پر اکتفا کر تے ھیں قابل توجہ بات یہ Ú¾Û’ کہ ان دانشوروںکے اسماء جو امام مہدی(علیہ السلام) Ú©ÛŒ ولادت کا عقیدہ رکھتے ھیں یا جن لوگوں Ù†Û’ اس بات Ú©ÛŒ تصریح Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ منظور نظر بچہ ÙˆÚ¾ÛŒ مہدی منتظر(علیہ السلام) آخر الزمان Ú¾Û’ØŒ یھاں پر جن لوگوں Ú©Û’ اسماء Ú¾Ù… Ù†Û’ ذکر کئے ھیں ان لوگوں Ú©Û’ اسماء سے کئی گنا زیادہ ھیں۔ نیز اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾Ù… Ù†Û’ تحقیق Ùˆ جستجو Ú©Û’ بعد کا اس باب میں اشارہ کیا Ú¾Û’Û” 

 

 



[1] الایمان الصحیح، قزقینی، الامام المہدی فی نہج البلاغة، مہدی فقیہہ ایمانی؛ من ھو الامام المہدی، تجلیل تبریزی؛ الزام الناصب، علی یزدی حائری؛ الامام المہدی، علی محمد دخیل؛ دفاع عن الکافی، ج/۱، ص/۵۶۸ اور ۵۹۲ اس کتاب کے مولف نے ۱۲۸/ ان علمائے اھلسنت کے اسماء ذکر کئے ھیں جنھوں نے امام مہدی کی ولادت کا اعتراف کیا ھے اور زمانہ کی ترتیب کے اعتبار سے ابو بکر محمد بن ھارون رویانی (متوفی ۳۰۷ھ) نے اپنی کتاب المسند میں آغاز کیا اور ھم عصر استاد یونس احمد سامرائی نے اپنی کتاب ”سامرافی ادب القرن الثالث الھجری“ میں اسے اختتام کو پھونچایا ھے۔

[2] الکامل فی التاریخ، ابن اثیر، ج/۷، ص/۲۷۴

[3] وفیات الالعیان، ابن خلکان، ج/۴، ص/۱۷۶

[4] الکافی، ج/۱، باب/۱۲۵، ص/۵۱۴

[5] اکمال الدین، ج/۲، باب/۴۲، ص/۴۳۰، حدیث/۴

[6] العبر فی خبر من غبر ،ذھبی، ج/۳، ص/۳۱

[7] تاریخ دول الاسلام، ذھبی ۲۵۱ھ اور ۶۰ھ کے حوادث کے ضمن میں، ص/۱۱۳، شمارہ ۱۵۹



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next