حضرت امام مهدی(ع) کی ولادت کے متعلق علمائے اھل سنت کا اعتراف



ابوالقاسم محمد ابن حسن العسکری خالص ابن علی الھادی(علیہ السلام)، شیعہ کے نزدیک بارہ اماموں کے سلسلہ کی آخری کڑی ھیں۔۔۔ آپ ”سامرا“ شھر میں پیدا ھوئے اور جب آپ کے والد گرامی کی شھادت ھوئی ھے تو آپ کی عمر شریف ۵/سال کی تھی۔۔۔ آپ کی تاریخ پیدائش کے بارے میں کھا گیا ھے کہ ۱۵/- شعبان ۲۵۵ھ کی شب میں پیدا ھوئے اور آپ کی غیبت کی تاریخ ۲۶۵ھ ذکر کی گئی ھے[13]

ھم کہہ سکتے ھیں کہ: تمام شیعہ علماء اور تاریخ غیبت سے آگاہ افراد کے اتفاق سے، غیبت صغریٰ کی تاریخ آغاز ۲۶۰ھ ھے اور شاید زرکلی کی تحریر میں طباعت کی غلطی ھو۔ کیونکہ انھوں نے تاریخ غیبت حروف میں نھیں بلکہ اعداد میں لکھی ھے اور اعداد میں غلطی کا ھونا مکمل طور پر ممکن ھے۔ شایان ذکر یہ ھے کہ بہت سے دوسرے افراد کے اعترافات بھی پائے جاتے ھیں مگر اس بحث میں اس کی گنجائش نھیں ھے۔

مہدی(علیہ السلام)، امام حسن عسکری کے فرزند ھیں علمائے اھلسنت کا اس بات پر اعتراف

مہدویت کی بحث میں دیگر اھل سنت نے بھی اعتراف کیا ھے اس بات پر مبنی کہ امام مہدی کہ جن کے ظھور کا آخری زمانہ میں وعدہ کیا گیا ھے محمد ابن حسن العسکری کے سوا کوئی نھیں ھے جو کہ ائمہ اھلبیت میں بارھویں امام اور تمام امت مسلمہ کے رھبر ھیں۔ نہ یہ کہ صرف وہ شیعوں کے رھبر ھیں جیسا کہ بہت سارے لوگوں نے افسوس کے ساتھ ادّعا کیا ھے۔ گویا پیغمبر اسلام نے صرف شیعوں کو حدیث ثقلین کا مخاطب قرار دیا اور انھیں ثقلین سے وابستہ رھنے کی تاکید کی ھے۔

بھر حال اس حصہ میںحقیقت گو بعض منصف مزاج لوگوں کے اسماء ذکر رھے ھیں:

۱۔ محی الدین عربی (م ۶۳۸ھ) وہ اپنی کتاب الفتوحات المکیة ۳۶۶، باب پانچویں بحث عبدالوھاب ابن احمد شعرانی شافعی (م ۹۷۳ھ) کی نقل کی بنیاد پر اپنی کتاب الیواقیت والجواھر میں اس حقیقت کی تصریح کی ھے اور حمزاوی نے مشارق الانوار میں اور صبّان نے اسعاف الراغیبین میں اس نقل قول کی شعرانی کی الیواقیت و الجواھر سے حکایت کی ھے؛ لیکن افسوس ھے کہ دینی اور ثقافتی میراث کی پاسبانی کے دعویدار حضرات نفسانی وسوسوں میں مبتلا ھوگئے ھیں۔ اور ابن عر بی کے اس اعتراف کو الفتوحات المکیة نامی کتاب سے حذف کردیا ھے۔کیونکہ شعرانی کی منقول عبارت ان کے مورد اشارہ باب میں خود مولف کی تحقیق کے مطابق یہ سطریں کتاب کے کسی طبع میں نظر نھیںآتیں، شعرانی لکھتے ھیں:

شیخ محی الدین کی فتوحات کے ۳۶۶باب میں اس طرح عبارت ھے:

”جان لوکہ مہدی(علیہ السلام) ضرور قیام کریں Ú¯Û’ØŒ لیکن ان کا قیام اس وقت واقع ھوگا جب زمین ظلم وجور سے بھر جائے گی، اس Ú©Û’ بعد مہدی(علیہ السلام) اسے عدل Ùˆ انصاف سے بھر دیں Ú¯Û’ خواہ دنیا کا ایک دن کیوں نہ باقی رھے، خداوند سبحان اس ایک دن Ú©Ùˆ اس قدر طولانی کردے گا تاکہ خدا کا خلیفہ آجائے ÙˆÚ¾ÛŒ جو رسول خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ خاندان سے فرزند فاطمہ (سلام اللہ علیھا)  Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ جدّ حسین ابن علی ابن ابی طالب (ع)اور والد گرامی حسن العسکری ابن امام علی النقی(علیھما السلام) ھیں[14]

۲۔ کمال الدین محمد ابن طلحہ شافعی (م۶۵۲ھ) لکھتے ھیں:

ابوالقاسم محمد ابن حسن الخاص ابن علی المتوکل ابن القانع ابن علی الرضا ابن موسیٰ الکاظم ابن جعفر الصادق ابن محمد ابن علی زین العابدین ابن حسین الزکی ابن علی المرتضیٰ امیرالمومنین ابن ابی طالب (ع)وھی مہدی، حجت، خلف صالح اور منتظر(علیہ السلام) ھیں کہ خدا کی رحمتیں اور برکتیں ان پر نازل ھو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next