حضرت امام مهدی(ع) کی ولادت کے متعلق علمائے اھل سنت کا اعتراف



منتظر شریف ابو القاسم محمد ابن حسن عسکری ابن علی الھادی ابن محمد الجواد ابن علی الرضا ابن موسیٰ الکاظم ابن جعفر الصادق ابن محمد الباقر ابن زین العابدین علی ابن الحسین الشھید ابن امام علی ابن ابوطالب علوی اور حسینی(ع)ھیں نیز بارہ سرداروں کے سلسلہ کی آخری کڑی ھیں [8]

بقدر ضرورت ذھبی کا نظریہ امام مہدی(علیہ السلام) کی ولادت سے متعلق عنوان ھوا اور اس کے واھیات اور بے کار خیال شخص مہدی موعود(علیہ السلام) کے باب میں اس بات پر مبنی کہ ”موعود، محمد ابن عبداللہ“ نامی ایک شخص ھے (اور وہ بھی دوسروں کی طرح سرداب میں عمر گذار ر ھا ھے) ھم کو اس سے کوئی سروکار نھیں ھے۔

۴۔ ابن وردی (م ۷۴۹ھ) وہ منتخب تتمہ کے ذیل میں جس کی شھرت تاریخ ابن الوردی سے ھے اس طرح لکھتا ھے محمد ابن حسن الخالص ۲۵۵ھ میں پیدا ھوئے ھیں[9]

۵۔احمد بن حجر ھیثمی شافعی م ۹۷۴ھ ھیثمی کتاب صواعق محرقہ کے گیارھویں باب کی تےسری فصل کے آخر میں لکھتا ھے:

ابو محمد”حسن الخالص“ (کہ ابن خلکان نے) انھیں ”عسکری“ جاناھے ۲۳۲ھ میں پیدا ھوئے۔۔۔ اور سامرا میں وفات پائی اور اپنے باپ اور چچا کے پھلو میں سپرد لحد کئے گئے اس وقت آپ کی عمر مبارک ۲۹/سال تھی اور کھا جاتا ھے کہ آپ بھی زھر سے شھید کئے گئے ھیں۔انھوں نے اپنے فرزند ابو القاسم محمد الحجة(علیہ السلام) کے سوا جو اپنے باپ کی رحلت کے وقت پانچ سال کے تھے کوئی دوسرا فرزند نھیں چھوڑا ھے، لیکن خداوندعالم نے اسی سن وسال میں اس بچہ کو حکمت تعلیم دی اور وھی قائم منتظر کھے جاتے ھیں۔ چونکہ مدینہ میں لوگوں کی نظروں سے غائب ھوگئے اور یہ معلوم نہ ھوسکا کہ کھاں کوچ کرگئے ھیں[10]

۶۔ شبراوی شافعی (م ۱۱۷۱ھ) اس نے ۱۵/شعبان ۲۵۵ھ کی شب کو امام مہدی محمد ابن حسن عسکری(علیہ السلام) کے پیدائش کی تصریح کی ھے[11]

۷۔ مومن ابن حسن شبلنجی (م ۱۳۰۸ھ) وہ امام مہدی(علیہ السلام) کے نام ونسب اور ان کی کنیت والقاب کا تذکرہ کرنے کے بعد اپنی گفتگو کے خاتمہ میں تفصیل سے لکھتے ھیں:

وہ شیعہ اعتقاد کے مطابق بارہ ائمہ کی آخری فرد ھیں۔

 Ø§Ø³ وقت مذکورہ بالا عبارت نمبر Û´/ تاریخ ابن الوردی سے نقل کرتے ھیں[12]

۸۔خیرالدین زرکلی (م ۱۳۹۶ھ؛) وہ امام مہدی(علیہ السلام) کی سوانح حیات کے ذیل میں لکھتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next