منجی آخرزمان کی ولادت کا عقیدہ رکھنے والے حضرات



۸۸۔ سلیمان بن ابراھیم القندوزی الحنفی معروف بہ خواجہ کلان (۱۲۷۰ھ) اپنی گرانقدر اور مشھور کتاب ینابیع المودة ج/۳، ص/۱۱۴ میں۔

۸۹۔ عبد الکریم الیمانی (م پیش از ۱۲۹۱ھ)نے اپنے اشعار میں حضرت مہدی کی ولادت کی طرف اشارہ کیا ھے اور قندوزی نے اسے ینابیع المودة کے ۸۴/ویں باب میں ذکر کیا ھے۔

۹۰۔ شیخ حسن العداوی الحمزاوی الشافعی المصری (م ۱۳۰۳ھ) مشارق الانوار فی فوز اھل الاعتبار ص/۱۵۳ طبع مصر۔

۹۱۔ مولف تشیید المبانی (پیش از ۱۳۰۶ھ) استقصاء الافھام میر حامد حسین ھندی ص/۱۰۳ طبع لکھنو کی نقل کے مطابق۔

۹۲۔ مومن بن حسن بن مومن الشبلنجی المصری الشافعی (م ۱۳۰۸ھ) نور الابصار فی مناقب آل النبی الاطھار ص/۱۵۰، قاھرہ۔ ۱۳۲۲۔

۹۳۔ قاضی محقق بھلول بھجت الافندی القندوزی زنگہ زوری (م ۱۳۵۰ھ) تشریح و محاکمہ در تاریخ آل محمد فارسی ترجمہ مرحوم آیت اللہ سید محمود طالقانی کے تعلیقے کے ھمراہ آخری طبع تھران آیت اللہ العظمی سید شھاب الدین مرعشی نجفی کے مقدمہ کے ساتھ۔

۹۴۔ محمد شفیق غربال (م ۱۳۸۰ھ) عضو المجمع اللغوی قاھرہ دائرة المعارف طبع قاھرہ، ۱۹۶۵م الائمة الاثنی عشر کے عنوان سے۔

۹۵۔ خیرالدین الزرکلی الوھابی (م ۱۳۹۶ھ) الاعلام، وہ امام مہدی(علیہ السلام) کو (امام) الحسن العسکری الخالص بن (امام) علی الھادی(علیہ السلام) کا فرزند اور آپ کی ولادت سامرا شھر میں ۱۵/ شعبان ۲۵۵ جانتے ھے۔

۹۶۔ عبد الرزاق بن شاکر البدری الشافعی (معاصر) سیرة الامام العاشر علی الھادی(علیہ السلام) ۱۳۱ طبع عراق۔

۹۷۔ یونس احمت السامرائی (معاصر) سامراء فی ادب القرن الثالث الھجری ”العسکری“ کے ذیل میں طبع بغداد با اس شھر کی یونیورسٹی کے تعاون سے۔ ۱۹۶۸ میلادی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next