منجی آخرزمان کی ولادت کا عقیدہ رکھنے والے حضرات



۳۸۔ زین الدین عمر بن مظفر بن ابی الفوارس ابن وردی (م ۷۴۹ھ) تتمة المختصر معروف بہ تاریخ ابن الوردی، ج/۱، ص/۳۱۸ طبع مصر ۲۵۴ کے حوادث میں۔

۳۹۔ خلیل بن ابیک، صلاح الدین صفدی (م ۷۶۴ھ) الوافی بالوفیات، /۲،۳۶۶؛ اسی طرح ینابیع المودة/ باب ۸۶ ان کی دو دےگر ”شرح الدائرة“ ”شرح لاقےة العجم کتابوں سے نقل کیا ھے

۴۰۔ عبد اللہ بن محمد الطبری الشافعی (م ۷۶۵ھ) الریاض الزاھرة فی فضل آل بیت النبی و عترہ الطاھرة۔ بنقل از: کشف الاستار، ص/۹۳

۴۱۔ عبد اللہ بن علی شافعی یافعی (۷۶۸ھ) مرآة الجنان، ج/۲، ص/۱۷۲، ۲۶۰ھ کے حوادث سے متعلق

۴۲۔ علی بن شھاب بن محمد الھمدانی (م ۷۸۶ھ)اپنی دو کتابوں ”مودة القربیٰ“ و ”اھل العباء“ میں کہ جس کا ایک نسخہ ناصریہ لائبریری لکھنو ھندوستان میں محفوظ ھے۔ بنابدیع کے باب میں اسے نقل کیا ھے

۴۳۔ محب الدین ابی الولید مھمد بن شحنة الحنة الحلبی الحنفی (م ۸۱۵ھ) روضة المناظر فی اخبار الاوائل و الاواخر، ج/۱، ص/۲۹۴ کہ جو مروج الذھب سال ۱۳۰۳ ھجری کے حاشےہ پر زیور طبع سے آراستہ ھوئی ھے۔

۴۴۔ محمد بن محمد بن محمود البخاری معروف بہ خواجہ پارسا حنفی نقشبندی (م ۸۲۲ھ) فصل الخطاب مجلس شورای اسلامی کی لائبریری میں اس کا خطی نسخہ موجود ھے

۴۵۔ شھاب الدین احمد بن شمس الدین بن عمر الزاولی الدولت آبادی الھندی الحنفی (م ۸۴۸ھ) وہ جو کتاب تفسیری ”البحر المواج و السراج الوھاج“ کے مولف ھیں اپنی دوسری کتاب ”ھدایة السعداء فی مناقب السادات“ میں ولادت امام عصر(علیہ السلام) کی تصریح کی ھے۔ البرھان/ سید محسن امین و کشف الاستار و الزام الناصب/ حائری یزدی، ج/۱، ص/۳۲۱۔

۴۶۔ خواجہ افضل الدین بن صدر الدین ترکہ خجندی اصفھانی (م ۸۵۰ھ) تنقیح الادلة و العلل ص/۱۸، ۱۸۳ و ۱۸۷۔

۴۷۔ نور الدین، عبد الرحمن بن احمد بن قوام الدین الدشتی الجامی الحنفی (م ۸۹۸ھ) شواھد النبوة ص/۴۴ طبع لکنھو۔ ھند۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next