منجی آخرزمان کی ولادت کا عقیدہ رکھنے والے حضرات



۶۸۔ علی بن سلطان الھروی القاری (م ۱۰۱۴ھ) المرقاة فی شرح المشکاة مربوط حصہ امام مہدی اس کے کتاب ”الامام المہدی عند اھل السنة“ میں کہ جو خطی نسخوں کے ایک حصہ سے منقول ھے۔

۶۹۔ احمد بن یوسف ابو العباس القرمانی الحنفی (م ۱۰۱۹ھ) اخبار الدول و آثار الاول/ فصل ۱۱، ج/ ۱، ص/۳۵۳ و ۳۵۴۔

۷۰۔ احمد بن عبد الاحد الحنفی الفارقی السرھندی (م ۱۰۳۱ھ) المکتوبات / ۳، آخری مکتوب۔

۷۱۔ حسین بن عبد اللہ السمر قندی (م ۱۰۴۳ھ) تحفة الطالب ص/۱۷۔ اس کا خطی نسخہ مکہ مکرمہ کے حرم کی لائبریری میں شمار نمبر ۳۳ کے ساتھ ثبت اصول الدین ص/۴۰۴ نے اس کا تذکرہ کیا ھے۔

۷۲۔ عبد الرحمن الجشنی الصوفی بن عبد الرسول بن قاسم العباسی (م۱۰۴۵ھ) م-رآة الاس-رار نسخہ ی مخطوط آصفےہ لائبریری لکھنو میں شمارہ ۱۶۷ شاہ ولی اللہ دھلوی در الانتباہ میں اس سے حضرت کی ولادت کا قول نقل کیا ھے۔

۷۳۔ عبد الحق بن سیف الدین الدھلوی البخاری الحنفی (م ۱۰۵۲ھ) اس نے ائمہ اطھار کے مناقب میں ایک رسالہ لکھا ھے اور اس کے ضمن میں مہدی موعود کی ولادت کا ذکرکیا ھے

۷۴۔ عبد اللہ بن احمد معروف بہ ابن عماد دمشقی حنبلی (م ۱۰۸۹ھ) ذرات الذھب، ج/۲، ص/۱۴۸ سال ۲۶۰ ھجری کے حوادث کے ضمن میں۔

۷۵۔ عبد الملک بن حسین بن عبد الملک المکی العصامی (م ۱۱۱۱ھ) سمط النجوم العوالی فی انباء الاوائل و التوالی ج/ ۴ ص/۱۳۷ و ۱۳۸۔

۷۶۔ عبد اللہ بن محمد بن عامر الشبراوی الشافعی المصری، شیخ جامع الازھر (م ۱۱۷۱ھ) الاتحاف بحب الاشراف ص/۶۸ و ۶۹ طبع قاھرہ۔

۷۷۔ احمد بن علی بن عمر شھاب الدین ابو النجاة الحنفی الدمشقی (م۱۱۷۳) فتح المنان فی شرح منظومة الفوز و الامان للشیخ البھایص/۳، طبع قاھرہ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next