منجی آخرزمان کی ولادت کا عقیدہ رکھنے والے حضرات



۲۷۔ ابو العباس احمد بن خلکان، (م ۶۸۱ھ) اس نے دقیق انداز میں امام کی تاریخ پیدائش اور آپ کے نسب کی تصریح۔ وفیات الاعیان، ج/۴، ص/۱۷۶۔

۲۸۔ صدر الدین قونوی (شیخ کبیر) (م ۶۷۳ھ) اسے قصیدہ رائیہ ی میں کشف الاستار سے/ محدث نوری ش۳۱۔کی نقل کے مطابق۔

۲۹۔ عز الدین، عبد العزیز بن محمد نسفی صوفی (م ۶۸۶ھ) بہ نقل از: ینا بیع ال--م--ودة، ج/۳ ب--اب ۸۷، ص/۳ ۱۴ ”عقائد النسفےة کے مولف ایک نھیں جاننا چاہئے“ (ف/۵۳۸)

۳۰۔عامر بن بصری (م ۶۹۶ھ) اپنے قصیدہ تائیہ میں نقل از: معجم المولفین/ عمر رضا کحالة، ج/۵، ص/۵۴ ک۔ کی نقل کے مطابق

۳۱۔ کمال الدین عبد الرزاق بن احمد کاشانی[2] (م ۳۰ ۷ یا ۷۳۵ھ) / تحفة الاخنوان فی خصائص الفتیان، ص/۵۱/ تصحیح: سید محمد دامادی/ انتشارات علمی و فرھنگی/ تھران۔ ۱۳۶۹ش۔ ۳۲۔ شیخ الاسلام ابراھیم بن محمد بن موید جوینی شافعی (م ۷۳۲) فرائد السمطین/ حموینی، ج/۲، ص/۳۳۷ طبع بیروت کی نقل کے مطابق۔

۳۳۔ عماد الدین اسماعیل بن علی، مورخ مشھور معروف بہ ”ابوالفداء“ (م ۷۳۲ھ) المختصر فی اخبار البشر، ج/۲، ص/۴۵ طبع قاھرہ

۳۴۔ احمد بن محمد الشافعی معروف بہ علاء الدین سمنانی (م ۷۳۶ھ) خواجہ پارسا ابدال و اقطاب سے متعلق فصل خطاب میں خواجہ پارسا کی نقل کے مطابق

۳۵۔ شمس الدین محمد بن یوسف الزرندی حنفی انصاری (م بعد از ۷۴۷ھ/ معراج الوصول الی معرفة فضل آل الرسول (خطی)

۳۶۔ شمس الدین محمد ذھبی جو اکابر اسلامی مورخین میں ھے (م ۷۴۸ھ/ العبر فی خبر من غبر ج/ ۲، ص/۳۱، نیز اپنی دےگر کتاب میں تاریخ دول الاسلام،ص/۱۴۵۔

۳۷۔ حمد اللہ بن ابی بکر المستوفی (م ۷۵۰ھ) تاریخ گزیدہ، ص/۲۰۶۔۷ ۲۰ طبع تھران ۱۳۳۹ھ ش۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next