ملک شام کا دوسرا سفر



اگر چاھو تو ھمارے ساتھ رھو اور چاھو تو اپنے والد کے ساتھ واپس چلے جاوٴ، حضرت زید نے پیغمبر اکرم کے پاس ھی رھنا پسند کیا جب رسول اللہ پر پھلی مرتبہ وحی نازل ھوئی تو حضرت علی (ع) کے بعد وہ پھلے مرد تھے جو آنحضرت پر ایمان لائے۔

رسول خدا نے ان کا نکاح پاک دامن اور ایثار پسند خاتون ام ایمن سے کردیا جس سے ”اسامہ''پیدا ھوئے اس کے بعد آپ نے اپنے چچا کی لڑکی ”زینب بنت جحش“ سے ان کی شادی کردی۔ (۱۴)

حضرت علی (ع) کی ولادت

شھر مکہ کے اس تاریخ ساز عھد میں جو اھم واقعات رونما ھوئے ان میں سے ایک حضرت علی (ع) کی کعبہ میں ولادت باسعادت تھی، مورخین نے لکھا ھے کہ حضرت علی (ع) کی پیدائش واقعہٴ عام الفیل کے تیس سال بعد ھوئی، خانہ کعبہ میں امیر المومنین حضرت علی (ع) کی پیدائش و تولد آپ کے عظیم و ممتاز فضائل میں سے ایک ھے اس فضیلت کا نہ صرف شیعہ دانشوروں نے ذکر کیا ھے بلکہ اھل سنت کے محدثین و مورخین بھی اس کے معترف ھیں۔

پیغمبر اکرم (ص) کے دامن میں تربیت

حضرت علی (ع) نے بچپن اور شیر خوارگی کا زمانہ اپنے مھربان اور پاکدامن والدین حضرت ابوطالب و حضرت فاطمہ کی آغوش اور اس گھر میں بسر کیا جھاں نور رسالت اور آفتاب نبوت تاباں تھا، حضرت ابوطالب کے اس نونھال پر حضرت محمد (ص) کی شروع سے ھی خاص توجہ و عنایت تھی اسی لئے آپ نے حضرت علی (ع) کے ساتھ محبت و مھربانی کے سلوک اور تربیت میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیا۔

رسول خدا نے اسی پر ھی اکتفا نہ کی بلکہ حضرت علی (ع) نے اپنی عمر کی چہ بھاریں دیکھ لیں تو آپ انھیں اپنے گھر میں لے آئے اور بذات خود ان (ع) کی تربیت فرمانے لگے۔

حضرت علی (ع) سے بے پناہ شفقت کی وجہ سے آپ انھیں اپنے سے ھرگز جدا نھیں کرتے تھے چنانچہ جب کبھی آپ عبادت کے لئے مکہ سے باھر غار حرا میں تشریف لے جاتے تو حضرت علی (ع) آپ کے ساتھ ھوتے تھے۔

رسول اکرم کے زیر سایہ حضرت علی (ع) کی جو تربیت ھوئی اس کی اھمیت و قدر و قیمت کے بارے میں خود حضرت علی (ع) فرماتے ھیں:

و لقد علمتم موضعی من رسول اللہ بالقرابتہ القریبة و المنزلة الخصیصة وضعنی فی حجرہ و اٴنا ولد یضمنی الیٰ صدرہ و یکنفنی فی فراشہ و یمسنی جسدہ و یشمنی عرفہ و کان یمضغ النبی ثم یلقینی۔۔۔ ۔۔ ۔۔ و لقد کنت اتبعہ اتباع الفصیل اثر امہ یرفع کانی کل یوم اخلاقہ علماً و یامرنی بالاقتداء بہ۔

یہ تو سب ھی جانتے ھو کہ رسول خدا کو مجہ سے کیسی قربت تھی اور آپ کی نظروں میں میری کیا قدر و قیمت تھی اس وقت جب میں بچہ تھا آپ مجھے اپنی گود میں جگہ دیتے اور سینے سے لگاتے مجھے اپنے بستر پر اپنی جگہ لٹاتے میں آپ سے بغل گیر ھوتا اور آپ کے جسم مبارک کی عطر آگیں بو میرے مشام کو معطر کردیتی، آپ نوالے چباکر میرے منہ میں رکھتے، میں پیغمبر اکرم کے نقش قدم پر اس طرح چلتا جیسے شیر خوار بچہ اپنی ماں کی پیروی کرتا ھے، آپ ھر روز اخلاق کا پرچم میرے سامنے لھراتے اور حکم فرماتے کہ میں بھی آپ کی پیروی کروں۔

معبود حقیقی سے انس و محبت

امین قریش نے اپنی زندگی کے تقریباً چالیس سال ان سختیوں اور محرومیوں کے باوجود، جو ھمیشہ دامن گیر رھیں، نھایت صداقت، شرافت، نجابت، کردار کی درستی اور پاکدامنی کے ساتھ گزارے آپ نے اس عرصے میں خدائے واحد کے علاوہ کسی کی پرستش نھیں کی، عبادت اور معرفت خداوندی کو ھر چیز پر ترجیح دی چنانچہ یھی وجہ تھی کہ آپ ھر سال کچھ عرصہ جبل نور اور ”غار حرا“ میں تنھا رہ کر عبادت خداوندی میں گزارتے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next