ملک شام کا دوسرا سفر



(اب جب کہ تم میری راست گوئی کی تصدیق کردی ھے تو میں تمھیں بھت ھی سخت عذاب سے آگاہ و باخبر کر رھا ھوں)

رسول خدا کی یہ بات سن کر ابولھب بول اٹھا اور کھنے لگا:

وائے تیرے حال پر کیا تونے یھی بات کھنے کے لئے ھمیں یھاں جمع کیا تھا؟

خداوند تعالیٰ نے اس گستاخ کی تنبیہ اور اس کے چھرے سے کینہ توزی کی نقاب کو دور کرنے کے لئے سورۂ ابولھب نازل فرمایا:

تبت یدا ابی لھب و تب ما اغنیٰ عنہ مالہ و ما کسب سیصلیٰ ناراً ذات لھب و امراتہ حمالة الحطب فی جیدھا حبل من مسد۔

ابولھب کے ھاتہ ٹوٹ جائیں نہ اس کا مال اس کے کام آیاا ور نہ کمایا ھوا عنقریب اسے آگ میں ڈالا جائے گا اور اس کی بیوی لکڑی ڈھونے والی کو جس کے گلے میں بندھی ھوئی رسی ھے۔

قریش کا رد عمل

پیغمبر اکرم (ص) کی نبوت کی خبر جیسے ھی مکہ کی فضا میں گونجی ویسے ھی قریش کے اعتراضات شروع ھوگئے، چنانچہ جب انھیں یہ محسوس ھوا کہ مسئلہ سنگین صورت اختیار کر گیا ھے اور ان کے خس و خاشاک جیسے دینی عقائد اور مادی مفاد کے لئے خطرہ ھے تو انھوں نے آپ کے پیش کردہ آسمانی دین و آئین کے خلاف محاذ آرائی شروع کردی ھم یھاں ان کی بعض وحشیانہ حرکات کا ذکر کر رھے ھیں:

الف: مذاکرہ

 Ù…شرکین قریش Ú©ÛŒ شروع میں تو یھی کوشش رھی کہ وہ حضرت ابوطالب اور بنی ھاشم Ú©Û’ مقابلہ میں نہ آئیں بلکہ انھیں مجبور کریں کہ وہ پیغمبر اکرم (ص) Ú©ÛŒ حمایت Ùˆ پشت پناھی سے دست بردار ھوجائیں تاکہ وہ آسانی سے رسول اکرم Ú©Û’ مشن Ú©Ùˆ ناکام بناسکیں۔

اس مقصد کے حصول کے لئے انھوں نے پھلے تو یہ کوشش کی کہ حضرت ابوطالب کو یہ کھنے پر مجبور کردیں کہ ان کے بھتیجے کی تحریک نہ صرف ان (مشرکین قریش) کے لئے ضرر رساں ھے بلکہ قوم و برادری میں انھیں جو عزت و حیثیت حاصل ھے اس کے لئے بھی خطرہ پیدا ھوگیا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next