اسلام اور جدید سائنس



 Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û تخلیق کا ئنا ت یعنی کا ئنا ت Ú©Û’ آ غا ز Ú©Ùˆ قرآن حکیم ان الفاظ میں واضح کر تا Ú¾Û’ Û”

 Ø«Ù… استوی الی السما Ø¡ ÙˆÚ¾ÛŒ دخان Û”Û” الخ Û” حم سجدہ Û”

” پھر وہ آ سما ن کی طرف متو جہ ھو اور وہ ( آ سما ن ) دھواں ساتھا ۔۔ الخ“

 Ø³Ø§ یہ رو شنی : الم تر الی ربک کیف مدا لظل ولو شا Ø¡ لجعلہ سا کنا Ù‹ ثم جعلنا الشمس علیہ دلیلاً ثم قبضنا ہ الینا قبضا Ù‹ یسیراً (Û´ÛµÛ” فر قا Ù†)

” کی ا تم نے اپنے رب کی قدرت کی طرف نھیں دیکھا کہ اس نے کیو ں کر سائے کو پھیلا یا ۔ اگر وہ چا ھتا تو اسے ( ایک جگہ ) ٹھھر ا ھو ا کر دیتا ۔ پھر ھم نے سورج کو ( اس کی پھنچا ن کے لئے ) اس کا ر ھنما بنا دیا ۔ پھر ھم نے اسے تھو ڑا کر کے اپنی طرف کھینچ لیا ۔

طبیعا ت ( pHYSICS)

پا نی

 :وجعلنا من الما Ø¡ Ú©Ù„ شیء Ø­ÛŒ افلا یو منو Ù† ( ابنیا Ø¡ Û³Û°Û¹ )

(۱) ۔” اور ھم نے ھر جا ندار کو پا نی سے پیدا کیا تو وہ ایما ن نھیں لا تے “

(۲) ۔” اور خدا ھی نے زمین پر چلنے والے تمام جا ندار و ں کو پا نی سے پیدا کیا ان میں بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ھیں اور بعض چا ر پا ؤ ں پر چلتے ھیں خدا جو چا ھتا ھے پیدا کر تا ھے ۔ یقیناً خدا ھر شئے پر قا در ھے “ ( نور۔۶۵)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next