فلسفہٴ نماز



” اقم الصلوٰة ․․․․․ان الحسنات یذھبن السیئات “

نماز قائم کرو کہ بے شک نیکیاں گناھوں کو نیست و نابود کر دیتی ھیں بے شک نماز گذشتہ گناھوں سے ایک عملی توبہ ھے اور پروردگار اس آیت میں گنھگاروں کو یہ امید دلارھا ھے کہ نیک اعمال اور نماز کے ذریعہ تمھارے گناہ محو و نابود ھو سکتے ھیں ۔

۳۔ شیطان کو دفع کرنے کا وسیلہ

شیطان جو کہ انسان کا دیرینہ دشمن ھے اور جس نے بنی آدم کو ھر ممکنہ راستہ سے بھکانے اور گمراہ کرنے کی قسم کھا رکھی ھے ،مختلف راستوں ، حیلوں اور بھانوں سے انسان کو صراط مستقیم سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ھے ۔ مگر کچھ چیزیں ایسی ھیں جو اس کی تمام چالبازیوں پر پانی پھیر دیتی ھیں۔ انھیں میں سے ایک نماز ھے ۔

رسول اکرم  Ù†Û’ فرماتے ھیں :

” لا یزال الشیطان یرعب من بنی آدم ما حافظ علی الصلوات الخمس فاذا ضیعھن تجرء علیہ و اوقعہ فی العظائم “ (۱۹)

 Ø¬Ø¨ تک اولاد آدم نمازوں Ú©Ùˆ پابندی اور توجہ Ú©Û’ ساتھ انجام دیتی رھتی Ú¾Û’ اس وقت تک شیطان اس سے خوف زدہ رھتا Ú¾Û’ لیکن جیسے ان Ú©Ùˆ ترک کرتی Ú¾Û’  شیطان اس پر غالب Ú¾Ùˆ جاتا Ú¾Û’ اور اسکو گناھوں Ú©Û’ Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں ڈھکیل دیتا Ú¾Û’ Û”

۴۔ بلاوٴں سے دوری

نمازی کو خدا ، انبیاء علیھم السلام اور ائمہ اطھار علیھم السلام کے نزدیک ایک خاص درجہ و مقام حاصل ھے جس کی وجہ سے خدا وند عالم دوسرے لوگوں پر برکتیں نازل کرتا ھے اور ان سے بلاؤں اور عذاب کو دور کرتا ھے ۔

جیسا کہ حدیث قدسی میں خدا وند عالم فرماتا ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next