فلسفہٴ نماز



شھید محراب ، امام متقین حضرت علی علیھ السلام فلسفھٴ نماز کو اس طرح بیان فرماتے ھیں :

” خدا وند عالم نے نمازکو اس لئے واجب قرار دیا ھے تاکھ انسان تکبر سے پاک و پاکیزھ ھو جائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نماز کے ذریعے خدا سے قریب ھو جاؤ ۔ نماز گناھوں کو انسان سے اس طرح گرا دیتی ھے جیسے درخت سے سوکھے پتے گرتے ھیں ،نماز انسان کو ( گناھوں سے ) اس طرح آزاد کر دیتی ھے جیسے جانوروں کی گردن سے رسی کھول کر انھیں آزاد کیا جاتا ھے “ ( ۳ )

حضرت فاطمھ زھرا سلام اللہ علیھا مسجدنبوی میں اپنے تاریخی خطبھ میں اسلامی دستورات کے فلسفہ کو بیان فرماتے ھوئے نماز کے بارے میں اشارہ فرماتی ھیں :

” خدا وند عالم نے نماز کو واجب قرار دیا تاکہ انسان کو کبر و تکبر اور خود بینی سے پاک و پاکیزہ کر دے “

ھشام بن حکم نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے سوال کیا : نماز کا کیا فلسفہ ھے کہ لوگوں کو کاروبار سے روک دیا جائے اور ان کے لئے زحمت کا سبب بنے ؟

امام علیہ السلام نے فرمایا :

نماز Ú©Û’ بھت سے فلسفے ھیں انھیں میں سے ایک یہ بھی Ú¾Û’ Ú©Ú¾ Ù¾Ú¾Ù„Û’ لوگ آزاد تھے اور خدا Ùˆ رسول  Ú©ÛŒ یاد سے غافل تھے اور ان Ú©Û’ درمیان صرف قرآن تھا امت مسلمہ بھی گذشتہ امتوں Ú©ÛŒ طرح تھی کیونکہ انھوں Ù†Û’ صرف دین Ú©Ùˆ اختیار کر رکھا تھا اور کتاب اور انبیاء Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ رکھا تھا اور ان Ú©Ùˆ قتل تک کر دیتے تھے Û” نتیجہ میں ان کا دین کھنہ ( بے روح ) Ú¾Ùˆ گیا اور ان لوگوں Ú©Ùˆ جھاں جانا چاھئے تھا Ú†Ù„Û’ گئے Û” خدا وند عالم Ù†Û’ ارادہ کیا کہ یہ امت دین Ú©Ùˆ فراموش نہ کرے لھذا اس امت مسلمہ Ú©Û’ اوپر نماز Ú©Ùˆ واجب قرار دیا تاکہ ھر روز پانچ بار آنحضرت  Ú©Ùˆ یاد کریں اور ان کا اسم گرامی زبان پر لائیں اور اس نماز Ú©Û’ ذریعہ خدا Ú©Ùˆ یاد کریں تاکہ اس سے غافل نہ Ú¾Ùˆ سکیں اور اس خداکو ترک نہ کر دیا جائے Û” ( Û´)

امام رضا علیہ السلام فلسفہٴ نماز کے سلسلہ میں یوں فرماتے ھیں :

نماز کے واجب ھونے کا سبب ،خدا وند عالم کی خدائی اور اسکی ربوبیت کا اقرار،شرک کی نفی اور انسان کا خداوند عالم کی بارگاہ میں خضوع و خشوع کے ساتھ کھڑا ھونا ھے ۔

نماز گناھوں کا اعتراف اور گذشتہ گناھوں سے طلب عفو اور توبہ ھے ۔ سجدہ ،خدا وند عالم کی تعظیم و تکریم کے لئے خاک پر چھرہ رکھنا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next