فلسفہٴ نماز



نماز سبب بنتی ھے کہ انسان ھمیشہ خدا کی یاد میں رھے اور اسے بھولے نھیں ،نافرمانی اور سر کشی نہ کرے ۔

خضوع وخشوع اور رغبت و شوق کے ساتھ اپنے دنیاوی اور اخروی حصہ میں اضافہ کا طلب گار ھو ۔

اس کے علاوہ انسان نماز کے ذریعہ ھمیشہ اورھر وقت خدا کی بارگاہ میںحاضر رھے اور اسکی یاد سے سر شاررھے ۔

خدا وند عالم کی بارگاہ میں نماز گناھوں سے روکتی اور مختلف برائیوں سے منع کرتی ھے ․․․․․․

سجدہ کا فلسفہ غرور و تکبر ، خود خواھی اور سر کشی کو خود سے دور کرنا اور خدا ئے وحدہ لا شریک کی یاد میں رھنا اور گناھوں سے دور رھنا ھے ۔(۵)

نماز عقل و وجدان کے آئینہ میں

اسلامی حق کے علاوہ کہ جو مسلمان اسلام کی وجہ سے ایک دوسرے کی گردن پر رکھتے ھیں ایک دوسرا حق بھی ھے جس کو انسانی حق کھا جاتا ھے جو انسانیت کی بنا پر ایک دوسرے کی گردن پر ھے ۔

انھیں انسانی حقوق میں سے ایک حق ، دوسروں کی محبت اور نیکیوں اور احسان کا شکر یہ اداکرنا ھے اگر چہ مسلمان نہ ھو ں ۔

دوسروں کے احسانات اور نیکیاں ھمارے اوپر شکریے کی ذمہ داری کو عائد کرتی ھیں اور یہ حق تمام زبانوں ، ذاتوں ، ملتوں اور ملکوں میں یکساں اور مساوی ھے ۔ لطف اور نیکی جتنی زیادہ اور نیکی کرنے والا جتنا عظیم و بزرگ ھوشکر بھی اتنا ھی زیادہ اور بھتر ھونا چاھئے ۔

کیا خدا سے زیادہ کوئی اور ھمارے اوپر  حق رکھتا Ú¾Û’ ØŸ نھیں Û” اس لئے کہ اس Ú©ÛŒ نعمتیں ھمارے اوپربے شمار ھیں اور خود اس کا وجود بھی عظیم او ر فیاض Ú¾Û’ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next