خلفاء کا مشکلات میں آپ(ع) کی طرف رجوع کرنا



<والوالداتُ یرَضعن اٴولادھن حولین کاملین ۔>

مائیں اپنی اولاد کو پورے دوبرس تک دودھ پلائیں ۔

(جب دو سال دودھ پلانا ھے تو تیس ماہ سے) باقی چھ ماہ بچتے ھیں۔ عثمان بن عفان کھنے لگا خدا کی قسم اس عورت کی وجہ سے مجھے یہ معلوم ھوا اور اس سے پھلے میں اس مسئلہ کو نھیں جانتا تھا۔ جب عورت مقدمہ سے فارغ ھوئی تو اپنے بچے سے کھنے لگی اے میرے بچے نہ گھبرا خدا کی قسم تیرے باپ کے علاوہ میرے جسم کو کسی نے نھیں دیکھا ،راوی کھتا ھے کہ جب وہ بچہ کچھ بڑا ھوا تو اس کے باپ نے بھی اعتراف کیا کہ یہ میرا بیٹا ھے، کیونکہ وہ بالکل اسی کی شبیہ تھا ۔[23]

یہ بچہ کس کا ھے؟

حسن بن سعید اپنے والد سے روایت بیان کرتا Ú¾Û’ کہ یحنساور صفیہ دونوں خمس نامی مقام پر زندگی بسرکر رھے تھے وہاں صفیہ Ù†Û’ کسی شخص Ú©Û’ ساتھ تعلقات بنا لئے اور اس Ú©Û’ ساتھ زنا کیا Ú©Ú†Ú¾ عرصے Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ یہاں بچہ پیدا ھوا زانی اور  یحنس دونوں Ù†Û’ دعوی کیا کہ یہ بچہ میرا Ú¾Û’Û” یہ جھگڑا عثمان بن عفان Ú©Û’ پاس لایا گیا تو اس Ù†Û’ ان دونوں Ú©Ùˆ حضرت علی (ع) Ú©Û’ پاس بھیج دیا۔ حضرت علی (ع) Ù†Û’ فرمایا:  میں دونوں Ú©Û’ متعلق حضرت رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ قضاوت Ú©Û’ مطابق فیصلہ کرتا Ú¾ÙˆÚº بچہ شوھر کا Ú¾Û’ اور زانی Ú©Û’ لئے پتھر ھیں پھر دونوں (زانی اور زانیہ )Ú©Ùˆ پچاس پچاس Ú©ÙˆÚ‘Û’ لگائے Û”[24]

معاویہ کا اقرار

جب معاویہ کو حضرت علی علیہ السلام کے قتل کی خبر ملی تو اس سے ایک شخص نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے متعلق سوال کیا تو معاویہ نے جواب میں کھاحضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی موت کے ساتھ علم اور فقہ اس دنیا سے ختم ھو گیا ھے ،اس کے بھائی عتبہ نے اس سے کھاکھیں تم سے یہ جملے اھل شام نہ سن لیں معاویہ نے کھامجھ سے دور ھوجا ۔[25]

ایک شخص نے معاویہ سے کسی مسئلہ کے متعلق سوال کیا تو معاویہ نے کہا: حضرت علی علیہ السلام سے پوچھ لے کیونکہ وہ میری نسبت بھت زیادہ علم رکھنے والے ھیں ۔وہ کھنے لگا میں تم سے جواب سننا چاھتا ھوں۔

 Ù…عاویہ Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا:

تیرے لئے ھلاکت ھے تو اس شخص کے سامنے سوال کرنے کو نا پسند کرتا ھے جیسے حضرت رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح علم سکھایا ھے جیسے کبوتر اپنے بچے کو غذا دیتا ھے، بڑے بڑے صحابہ کرام بھی ان کی علمی شخصےت کے معترف تھے اور جب بھی حضرت عمر کو کو ئی مشکل ھو تی وہ اپنی مشکل انھی سے حل کرواتے تھے۔

 Ø§ÛŒÚ© شخص حضرت عمر Ú©Û’ پاس آیا اور اس Ù†Û’ اس سے سوال کیا تو حضرت عمر Ù†Û’ کھایہاں حضرت علی علیہ السلام ھیں ان سے پو Ú†Ú¾ لو ØŒ تو وہ شخص خوشامد کرتے ھوئے Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا امیر المومنین میں چا ھتا Ú¾ÙˆÚº کہ آپ سے جواب سنوں حضرت عمر Ù†Û’ اسے جواب دیا کھڑا Ú¾Ùˆ جا اللہ تعالی کھیں تیرا نام اپنے دیوان سے نہ مٹا دے Û”[26]

 


[1] ارشاد  ج۱ ص۲۰۰، الدرمنثور ØŒ السیوطی ص۶ ص۳۱۷ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next